Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوانوں میں مقبولیت بڑھانے کے لیے حکومت کون سے اقدامات کر رہی ہے؟

پی ایس ڈی پی 2022-23 کے تحت ایک انوویشن سپورٹ پروجیکٹ بھی شروع کیا گیا ہے جس کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے پی پی)
پی ٹی آئی کی نوجوانوں میں مقبولیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کی حکومت نے نوجوانوں تک رسائی کے لیے پانچ منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں یوتھ انٹرنشپ، دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں سکالرشپس اور 250 منی سپورٹس کمپلیکسز کا قیام شامل ہے۔
وزارت منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات  کے مطابق ان پانچ اقدامات کا مقصد ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم رواں ہفتے پروگرام کا باقاعدہ افتتاح شروع کر چکے ہیں۔
نوجوانوں کو متاثر کرنے کے لیے شروع کیے جانے والے پراجیکٹس میں اہم اقدم نیشنل ٹاپ ٹیلنٹ اسکالرشپس پروگرام ہے جس کے تحت ملک بھر سے 75 ہونہار پاکستانی طلبا کو دنیا کی 25 اعلیٰ یونیورسٹیوں میں ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں فراہم کرنے کے لیے سکالرشپس دیے جائیں گے۔
اس پروجیکٹ کے لیے  پونے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ کم آمدنی والے خاندانوں کے ہونہار طلبا کی حوصلہ افزائی اور تیاری کی جا سکے جو اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند ہیں لیکن مالیات کی کمی کی وجہ سے اعلیٰ یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے درخواست نہیں دے سکتے۔
دوسرا  اقدام نیشنل ڈویلپمنٹ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز ہے جس کے تحت  20,000 نوجوان انجینئرز کو پی ایس ڈی پی کے فنڈ سے چلنے والے پراجیکٹ میں ان کی مہارتوں اور ملازمت کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے رکھا جائے گا۔ اس پروگرام میں مختلف شعبوں میں نئے نوجوان گریجویٹس کے لیے ملازمت کے دوران تربیت بھی دی جائے گی۔
تیسرا انیشیٹو پاکستان کے 20 غریب ترین اضلاع کی ترقی ہے۔ اس پروگرام کے تحت ملک کے 20 غریب اضلاع بالخصوص بلوچستان اور فاٹا کے لوگوں کو ترقی دی جائے گی اور اس سال 40 ارب روپے کا پیکج مختص کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ملک میں غیر مساوی ترقی کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور ان اضلاع میں تیز رفتار ترقی میں مدد ملے گی۔
چوتھا اقدام  نوجوانوں کے لیے دستیاب کھیلوں کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے ملک بھر میں 250 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیے جائیں گے۔
اس سلسلے میں پی ایس ڈی پی 2022-23 میں ان منی سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 1000 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جس کا مقصد نوجوانوں کو کھیلوں کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ کرنا ہے تاکہ انہیں قومی اور آخر کار بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کا موقع مل سکے۔
پانچویں اقدام کے تحت پاکستان انوویشن فنڈ قائم کیا جائے گا اور اس منصوبے کے مقاصد میں ملک کے لیے موثر جدت طرازی کی پالیسی کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا جس میں ایسے عوامل کی نشاندہی کرنا جو مثبت اور موثر اختراعی ریگولیٹری عمل کا باعث بنتے ہیں، اسٹیک ہولڈرز میں پیداواری صلاحیت میں اضافے اور قومی ترقی کے لیے اختراعات کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
اس سلسلے میں پی ایس ڈی پی 2022-23 کے تحت ایک انوویشن سپورٹ پروجیکٹ بھی شروع کیا گیا ہے جس کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
 وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ان اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے تحت یہ پروگرام لاکھوں نوجوانوں کی مدد کریں گے۔ اور موجودہ حکومت اس ملک میں نوجوانوں کو حقیقی معنوں میں اسکالرشپس، ہنر کی تربیت، انٹرن شپ اور کاروباری مواقع کے ذریعے تعلیم کے مواقع پیدا کر کے پسماندہ علاقوں میں نوجوانوں کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنائے گی۔

شیئر: