سعودی ولی عہد کی صدارت میں کابینہ کا پہلا اجلاس، خارجہ پالیسی رپورٹ کا جائزہ
سعودی ولی عہد کی صدارت میں کابینہ کا پہلا اجلاس، خارجہ پالیسی رپورٹ کا جائزہ
منگل 25 اکتوبر 2022 22:41
وزرا کو کئی ملکوں کے ساتھ معاہدوں کے اختیارات تفویض کیے گئے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم مقرر کیے جانے کے شاہی فرمان کے بعد منگل کو ریاض کے قصر یمامہ میں پہلی مرتبہ سعودی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے صنعتی اداروں کی کارروائی کے لیے وزارت صحت اور متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون کےلیے ضوابط کی منظوری دی ہے۔
ولی عہد نے اجلاس کے آغاز میں الجزائر کے صدر کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے اور مشترکہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے گفتگو سے کابینہ کو آگاہ کیا۔
کابینہ میں سعودی خارجہ پالیسی کے حوالے سے خصوصی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ دنوںعلاقائی وعالمی تنظیموں کے ذریعے کثیر فریقی کوششوں کے توسط سے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے خصوصا انسانی مسائل اور سلامتی امور کے حوالے سے کام کیا گیا۔
کابینہ نے نومبر میں مصر میں ہونے والی گرین مشرق وسطی انشیٹو سربراہ کانفرنس اور گرین سعودی عرب انشیٹو فورم کے دوسرے ایڈیشن کو اس بات کی علامت قرار دیا کہ سعودی عرب خطے سمیت دنیا بھر کو درپیش موسمیاتی اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں مشترکہ کوششوں کا پابند ہے۔
سعودی کابینہ نے بین الاقوامی سپلائی چین کے نیشنل اشیٹو کی ستائش کی اور کہاکہ اس کا مقصد سعودی عرب کی پوزیشن مضبوط بنانا ہے۔ اس اقدام سے ابتدائی دو برسوں کے دوران چالیس ارب ریال مالیت کی سرمایہ کاری آئے گی۔
سعودی کابینہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ متعدد ملکوں میں پولیو اور چیچک کے انسداد اور اس سے بچاؤ کے لیے یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کے ساتھ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نےجو معاہدے کیے ہیں ان سے اس وبا کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مدد ملے گی۔
سعودی کابینہ نے وزیر توانائی کو نائجیریا کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے اور وزیر ثقافت کو تیونس کے ساتھ ثقافت کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت اور وزیر ماحولیات و پانی و زراعت کو ماحولیاتی سینٹر برائے عرب و یورپی ممالک کے ساتھ ماحولیات کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے اور وزیر سرمایہ کاری کو چیک کے ساتھ براہ راست سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے حوالےسے تعاون کی مفاہمتی یادداشت کے اختیارات تفویض کیے۔
برطانیہ کے ساتھ برآمدات کے سلسلے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی ہے۔