جنوبی کوریا کے حکام نے کہا ہے کہ دارالحکومت سیئول میں ہیلووین کے تہوار کے دوران ایک تنگ گلی میں بھگدڑ مچنے سے 151 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر نے قومی سطح پر سوگ کا اعلان کیا ہے۔
نیشنل فائر ایجنسی کے ایک اہلکار چوئی چیونگ بیوم نے بتایا کہ زیادہ تر اموات بھگدڑ کے دوران کچلے جانے کی وجہ سے ہوئیں اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں مسجد پر حملہ، ’انہوں نے نمازیوں کو قتل کی دھمکی دی‘Node ID: 708921
انہوں نے کہا کہ 76 لاشیں قریبی ہسپتال پہنچائی گئیں، جبکہ 46 کو ایک جِم میں رکھا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 19 غیرملکی بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل نیشنل فائر ایجنسی کے ایک اور اہلکار فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’سنیچر کی شب سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اور تقریباً 50 افراد کو دل کا دورہ پڑا جن کا علاج ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ ہیملٹن ہوٹل کے قریب ایک تنگ گلی میں بھگدڑ مچنے سے لوگ ہلاک بھی ہوئے ہیں، تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہنگامی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے پورے ملک میں 400 کارکنوں کو تعینات کیا گیا تھا۔‘
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بعض لوگوں کو دل کے دورے کا شکار ہونے والے افراد کو ابتدائی طبی امداد دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک مقامی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’انہیں بھی بھگدڑ کی اطلاع ملی۔‘ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔‘
충격주의)현재 이태원 압사 사망자 발생했다는듯 pic.twitter.com/ExGTyJQQN9
— 이것저것 소식들 (@feedforyou11) October 29, 2022