Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے سرکاری سکولوں میں تین خواجہ سرا اساتذہ کی بھرتی، ’تاریخی لمحہ‘

سریش بابو انگلش جبکہ روی کمار اور اشوتاما سوشل سائنسز کا مضمون پڑھائیں گے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست کرناٹک کے محکمہ تعلیم نے سرکاری سکولوں میں تین خواجہ سرا اساتذہ کو بھرتی کیا ہے۔
انڈین اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق سریش بابو، روی کمار اور اشوتاما وہ پہلے خواجہ سرا اساتذہ ہیں جو سرکاری سکولوں میں پڑھائیں گے۔
سریش بابو انگلش جبکہ روی کمار اور اشوتاما سوشل سائنسز کا مضمون پڑھائیں گے۔
جن 15 ہزار آسامیوں کا اعلان کیا گیا تھا اس میں حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے ایک فیصد یعنی 150 پوسٹیں مختص کی تھیں۔ تاہم صرف دس خواجہ سراؤں نے بھرتی کے امتحان میں حصہ لیا تھا جس میں تین کامیاب ہوئے۔
خواجہ سراؤں نے سرکاری سکولوں میں تعیناتی کو تاریخی لمحہ قرار دے رہے ہیں۔
سریش بابو کا کہنا ہے کہ ان کو بچپن ہی سے ٹیچر بننے کا شوق تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’زندگی میں ان کا کوئی استاد نہیں۔ انہوں نے خود اس مقام تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کی۔‘
44 سال کے سریش بابو جو خود کو پوِتھرا کے نام سے پکارنا پسند کرتے ہیں، نے بی اے اور بی ایڈ کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ ان کی رول ماڈل ان کی ایلمنٹری سکول کی ٹیچر کومالا تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کئی پرائیویٹ سکولوں میں بھی انٹرویوز دیے تھے تاہم خواجہ سرا ہونے کی وجہ سے ان کو نوکری نہیں دی گئی۔
معاشرے میں معمول کی زندگی گزارنے کے لیے خواجہ سرا دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔

شیئر: