’پیار میں ہر چیز جائز ہے‘، انڈیا میں خاتون ٹیچر نے شادی کے لیے جنس بدل لی
آرروکا کہنا تھا کہ ’میں لڑکی پیدا ہوئی تھی لیکن میں ہمیشہ لڑکا بننا چاہتی تھی‘ (فائل فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی ریاست راجستھان میں خاتون ٹیچر کی جانب سے جنس کی تبدیلی کا ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
جنس تبدیل کروانے کے بعد میرا نے اپنا نام تبدیل کر کے آررو کنتل رکھ دیا ہے اور وہ اب خاتون کے بجائے مرد کی حیثیت سے پہچانی جاتی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ریاست راجستھان کے ضلع بھارت پور میں بطور فزیکل انسٹرکٹر کام کرنے والی مِیرا کنتل نامی خاتون نے ایک طالبہ سے شادی کرنے کے لیے اپنی جنس تبدیل کروا لی ہے۔
جنس تبدیل کروانے کے بعد میرا نے اپنا نام تبدیل کر کے آررو کنتل رکھ دیا ہے اور وہ اب خاتون کے بجائے مرد کی حیثیت سے پہچانی جاتی ہیں۔
میرا یعنی آررو کنتل فزیکل انسٹرکٹر تھیں، اس دوران انہیں اپنی شاگرد کلپنا فوزدار سے پیار ہوگیا اور ان سے شادی کی خاطر میرا نے آپریشن کے ذریعے جنس تبدیل کروا کر بطور مرد کلپنا سے شادی کرلی۔
جنس تبدیل کروانے والی میرا کہتی ہیں کہ ’پیار میں ہر چیز جائز ہے، اس وجہ سے میں نے اپنی جنس تبدیل کروائی ہے۔‘
آررو نے مزید کہا کہ ’میں لڑکی پیدا ہوئی تھی لیکن میں ہمیشہ لڑکا بننا چاہتی تھی، میری ہمیشہ خواہش تھی کہ میں آپریشن کے ذریعے اپنی جنس تبدیل کروں، اسی سلسلے میں نے پہلی بار دسمبر 2019 میں پہلا آپریشن کروایا تھا۔‘
آروو سے شادی کرنے والی کلپنا کبڈی کی کھلاڑی ہیں اور وہ رواں سال کبڈی کے انٹرنیشنل ایونٹ میں دبئی جانے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔
کلپنا کہتی ہیں کہ ’اگر یہ اپنی جنس تبدیل نہ بھی کرواتیں تو بھی میں ان سے ہی شادی کرتی، مجھے شروع سے ہی ان سے پیار تھا، سرجری کے وقت میں ان کے ساتھ تھی۔‘
این ڈی ٹی وی کے مطابق ایسی شادیاں انڈیا میں بہت کم ہوتی ہیں اور اس شادی کے غیر روایتی ہونے کے باوجود اس جوڑے کے والدین نے انہیں قبول کرلیا ہے۔