سعودی لڑکی جس نے پستہ قد کو اپنی طاقت بنا لیا
دانا الھاجری نے کہا کہ انہیں کامیابی سے خود اعتمادی بھی ملی اور خوشی بھی۔ (فوٹو: العربیہ نیٹ)
سعودی لڑکی دانا الھاجری نے سماجی مسائل کو نظر انداز کر کے ناممکن کو ممکن بنایا ہے۔ مسابقتی مصنوعات کی ڈیزائننگ میں سپیشلائزیشن مکمل کر کے امتیازی نمبروں کے ساتھ ڈگری حاصل کی۔
دانا الھاجری نے کہا کہ ’انہوں نے پستہ قد ہونے کے باعث لوگوں کے تیکھے جملوں اور دل آزاری کی کبھی پروا نہیں کی۔‘
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر دلی خوشی کا اظہار کیا کہ ’سوشل میڈیا صارفین کامیابی پر مبارک باد پیش کر رہے ہیں۔‘
دانا الھاجری نے بتایا کہ ’کامیابی کے خواب دیکھے تھے اور اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے پختہ عزم و ارادے سے کام لیا اور مسلسل محنت کرتی رہی۔ یہی میری کامیابی کا راز ہے۔‘
’میں نے پستہ قد ہونے کو اپنی کمی نہیں بلکہ طاقت بنا لیا۔ میرا زاویہ نظر یہ ہے کہ میرا پستہ قد ہونا دوسروں سے مختلف اور منفرد ہونے کی علامت ہے۔ اسی تناظر میں مقابلوں میں حصہ لیتی رہی اور خود کو منواتی رہی۔ کامیابی سے خود اعتمادی بھی ملی اور خوشی بھی۔‘
سعودی لڑکی کا کہنا تھا کہ ’کئی لوگ پستہ قد ہونے کو خامی سمجھتے ہیں اور میں اسے کامیابی اور بلندی کی طرف لے جانے کا محرک مانتی ہوں۔ ان لوگوں کی سوچ پر کبھی کان نہیں دھرا جو پستہ قد ہونے کو خامی طور پر لیتے ہیں۔‘
دانا الھاجری نے کہا کہ ’میں صاف گوئی سے کام لینا چاہتی ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ مجھے ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیش نہیں آئیں بلکہ میرے سامنے چیلنج تھے جن کا مقابلہ صبر کے ساتھ کیا۔‘
’میری والدہ اور بہنیں شکریہ کی مستحق ہیں۔ ماں نے مجھے جرات اور حالات سے لڑنا سکھایا۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں