پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ملک کی ’سوشل میڈیا جنریشن‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں ’میچ فکسر‘ کہتی ہے۔
آسٹریلین ٹی وی شو ’وائڈ ورلڈ آف سپورٹس‘ میں اپنی کتاب کے متعلق بات کرتے وقت دنیا بھر میں ’سوئنگ کے سلطان‘ کہلانے والے سابق فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ ’آپ کو معلوم ہے کہ جب کرکٹ کی دنیا جیسے کہ آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، انگلینڈ، انڈیا میں جب وہ ورلڈ 11 کی بات کرتے ہیں، جب وہ دنیا کے بہترین بولرز کی بات کرتے ہیں تو میرا نام بھی سامنے آتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
وسیم اکرم کی سوئنگ، ’کچھ چیزیں ویسی ہی رہیں گی‘Node ID: 679121
-
ریٹائرمنٹ کے بعد کوکین کا عادی ہوگیا تھا: وسیم اکرم کا انکشافNode ID: 713226
انہوں نے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’لیکن پاکستان میں موجودہ جنریشن، یہ سوشل میڈیا جنریشن وہ ہے جو ہر کمنٹ میں کہتے ہیں کہ یہ میچ فکسر ہے بغیر سمجھے کہ وہ ماجرا تھا کیا۔‘
پاکستان میں 1990 کی دہائی میں سابق فاسٹ بولر عطا الرحمان نے وسیم اکرم پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے انہیں (عطا الرحمان کو) میچ فکسنگ کے لیے پیسوں کی پیشکش کی تھی۔
انہی دنوں کچھ ایسی افواہیں بھی گردش کرتی رہی تھیں کہ وسیم اکرم نے 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف کوارٹر فائنل سے قبل انجری کا بہانہ بناکر اہم میچ نہیں کھیلا تھا۔
Wasim Akram "In Australia, West Indies, England and India when they talk about one of the best bowlers in the world my name pops up. But in Pakistan this social media generation they call me a match-fixer" (courtesy Wide World of Sports) #Cricket pic.twitter.com/0pNjQHK35W
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) November 20, 2022