فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب سے توجہ حاصل کرنے والے غانم المفتاح کا سعودی عرب سے خصوصی تعلق
غانم المفتاح ممتاز ہالی وُڈ اداکار مورگن فری مین کے ساتھ فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب کے سٹیج پر جلوہ گر ہوئے (فوٹو: سکرین گریب)
فیفا ورلڈ کپ 2022 کا قرآنی آیات کی تلاوت سے افتتاح کرنے والا قطری نوجوان غانم المفتاح اس وقت دنیا میں بہت سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
غانم المفتاح اپنے آدھے دھڑ کے ساتھ فیفا ورلڈ کپ 2022 کی افتتاحی تقریب میں مایہ ناز ہالی وُڈ اداکار مورگن فری مین کے ساتھ سٹیج پر جلوہ گر ہوئے تو شائقین میں انہیں بے حد پذیرائی ملی۔
عربی جریدے ’سبق‘ کے مطابق اس ایونٹ میں شرکت کے بعد اکثر لوگ غانم المفتاح کی زندگی کی کہانی کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
عجیب و غریب بیماری
غانم المفتاح کی کہانی سنہ 2002ء میں ان کی پیدائش کے وقت شروع ہوئی۔ وہ اس وقت وہ ’کارڈل ریٹریکشن سینڈروم‘ نامی مرض کا شکار ہوئے اور اس کے سبب ان کے جسم کی اکثر ہڈیاں ضائع ہو گئیں۔
یہ ایسی نادر پیدائشی بیماری ہے جو ولادت سے قبل ریڑھ کی ہڈی کا نچلا حصہ مکمل طور پر نہ بننے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ دنیا میں 25 ہزار افراد میں سے ایک شخص اس بیماری کا شکار ہوتا ہے۔
زندگی کا چیلنج
اس عجیب و غریب بیماری کے باعث غانم المفتاح کو آدھے جسم کے ساتھ زندگی گزارنے کا چیلینج درپیش تھا کیونکہ وہ اپنے جسم کی زیادہ تر ہڈیاں کھو چکا تھا۔
اس مشکل چیلنج کے باوجود غانم المفتاح سے ہمت نہیں ہاری۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں اور وہیل چیئر کی مدد سے زندگی کا سفر جاری رکھا۔ انتہائی محنت سے تعلیم حاصل کی اور پھر ایک دن وہ قطر میں اپنے مخصوص انداز کی وجہ سے ایک اہم شخصیت بن گئے۔
اس کے بعد غانم المفتاح کو قطر کا سفیر برائے خیرسگالی مقرر کیا گیا۔ کامیابی اور جہدِ مسلسل کے موضوع پر ان کئی کتابیں بھی شائع ہوئیں جن نے لوگوں میں شفقت اور مہربانی کے جذبات بیدار ہوئے اور ان میں زندگی جینے کی امنگ پیدا ہوئی۔
غانم المفتاح نے ایک تنظیم بھی بنائی جو جسمانی عوارض کے شکار افراد میں وہیل چیئرز تقسیم کرتی ہے۔
سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلق
غانم االمفتاح کا سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلق ہے۔
غانم المفتاح نے اپنے اس خواب کا ذکر کیا تھا کہ وہ اپنے ہاتھوں پر خانہ کعبہ کا طواف کرنا چاہتے ہیں۔ اس خواہش کا جب شہزادہ سلطان بن سلمان عبدالعزیز کو پتا چلا تو انہوں نے اسے حقیقت میں بدلنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد غانم نے مناسک عمرہ ادا کیے۔
غانم نے عام لوگوں یا وہیل چیئرز پر بیٹھ کر طواف کرنے والوں کی طرح نہیں بلکہ اپنے ہاتھوں کے بل پر خانہ کعبہ کا طواف کیا۔ یہ وہاں موجود زائرین کے لیے دلچسپ و عجیب منظر تھا۔
شہزادہ سلطان بن سلمان نے غانم المفتاح اور ان کے خاندان کے افراد کے مناسک کی ادائیگی کے لیے خصوصی انتظامات کیے۔ ان کی مکہ مکرمہ میں آمد سے لے کر مناسک کی تکمیل تک ان کی مدد کے لیے ایک خصوصی ٹیم ان کے ساتھ موجود رہی۔
اس دوران غانم المفتاح کا حجر أسود کا بوسہ لینے کا خواب میں شرمندۂ تعبیر ہوا ور ان کو مسجد الحرام کے امام الشیخ ماھر المعیقلی سے ملاقات کی سعادت میں نصیب ہوئی۔
’ذہین افراد سے ملاقات‘
غانم المفتاح کو سعودی عرب نے 2014ء میں خوش آمدید کہا جب انہیں ’ذہین افراد سے ملاقات‘ کے عنوان سے دعوت دی گئی کہ وہ اپنی کامیابیوں کے بارے میں گفتگو کریں۔
غانم المفتاح اپنی شدید ترین معذوری کے باوجود اپنے دونوں ہاتھوں کی مدد سے دوحہ کے غرافہ کلب میں کھیلوں خاص طور پر تیراکی میں حصہ لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ سیاحت اور عالمی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کے سفر بھی کرتے ہیں۔