Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چمن بارڈر پر محکمہ کسٹمز کی کارروائی، ایک لاکھ ڈالر اور کروڑوں روپے برآمد

محکمہ کسٹمز کے حکام نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر پر ایک کارروائی کے دوران ایک لاکھ ڈالر اور کروڑوں روپے پاکستانی کرنسی برآمد کر لی ہے۔
 منگل کو کوئٹہ میں پاکستان کسٹمز کے ترجمان ڈاکٹر عطا بڑیچ نے اردو نیوز کو بتایا کہ کسٹم انفورسمنٹ کوئٹہ کلیکٹریٹ نے یہ کارروائی بلوچستان کے ضلع چمن میں سرحد پر باب دوستی گیٹ پر پاکستان فوج کی مدد سے کی۔
انہوں نے بتایا کہ ’کارروائی کے دوران کرنسی سمگل میں ملوث پانچ رکنی گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے قبضے سے  ایک لاکھ امریکی ڈالر اور تین کروڑ سے زائد پاکستانی کرنسی برآمد کر لی گئی ہے۔‘
ڈاکٹر عطا بڑیچ کا کہنا تھا کہ ’گرفتار ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سے تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔‘
پاکستان کسٹمز کے ترجمان کے مطابق پاکستانی و امریکی کرنسی افغانستان سے پاکستان سمگل کی جا رہی تھی۔
واضح رہے کہ پیر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پڑوسی ملک ڈالر کی سمگلنگ روکنے کے لیے بارڈر کو سیل کرنا پڑا تو کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس اعلان کے بعد کوئٹہ کی اوپن مارکیٹ سے ڈالر غائب ہو گئے ہیں- 
کارروائی کے خوف سے ڈالرز کی سمگلنگ اور بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے والے بھی رپوش ہو گئے ہیں۔
پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ شروع ہو گئی ہے اور ڈالر افغانستان سمگل کیا جا رہا ہے۔
12 دسمبر کو پشاور میں ایک حوالہ ہنڈی اور کرنسی سمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دو کروڑ کی ملکی اور غیرملکی کرنسی برآمد کی گئی تھی۔

شیئر: