Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرحدی جھڑپ، انڈیا اپنے فوجیوں کو قابو میں رکھے: چین

9 دسمبر کو چینی اور انڈین فوجیوں کے درمیان سرحد پر جھڑپ ہوئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
چین نے انڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ سرحد پر موجود فوجیوں کو قابو میں رکھے اور امن برقرار رکھنے کی غرض سے چین کے ساتھ کام کرے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں سرحد پر حالیہ جھڑپوں سے متعلق چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے مغربی تھیٹر کمانڈ کے ترجمان نے کہا کہ چینی فوجیوں کے معمول کے پٹرول میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے انڈین فوجیوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کو غیرقانونی طور پر عبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم انڈیا پر زور دیتے ہیں کہ وہ فرنٹ لائن پر موجود فوجیوں کو سختی سے قابو میں رکھے اور انہیں روک کر رکھے۔‘
انڈین دفاعی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایک سرحدی چوٹی پر دونوں اطراف کی پٹرولنگ ٹیمیں آمنے سامنے آئیں اور گتھم گتھا ہو گئیں، کچھ فوجی پتھریلی سطح پر گرنے سے زخمی ہوئے۔
مزید دو ذرائع کے مطابق اس واقعے میں تقریباً چھ انڈین فوجی معمولی زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ جمعے کو ریاست اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر انڈیا اور چین کے درمیان جھڑپوں میں چند فوجی زخمی ہوئے تھے، اس کے بعد دونوں ممالک کی افواج پیچھے ہٹ گئی تھیں۔
منگل کو انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ 9 دسمبر کو انڈین فوج نے چینی فوجیوں کو ملک کی سرحدوں میں داخل ہونے سے روکا تھا، جھڑپوں میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی ہوئے تھے۔

سال 2020 میں سرحدی تنازعے میں 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

انڈین وزیر دفاع نے مزید کہا تھا کہ ان کا کوئی فوجی نہیں ہلاک ہوا اور نہ ہی کسی کو سنگین نوعیت کے زخم آئے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ پی ایل اے نے توانگ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنڑول کی حد عبور کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر صورتحال تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈین فوج نے چین کی اس کوشش کا سختی سے مقابلہ کرتے ہوئے پی ایل اے کو انڈین سرحد میں داخل ہونے سے روکا اور انہیں واپس اپنی پوسٹوں تک محدود رہنے پر مجبور کیا۔
منگل کو ہی چین کی وزارت خارجہ نے بھی جاری بیان میں کہا کہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق سرحد پر صورتحال فی الحال معمول کے مطابق ہے۔

شیئر: