اقوام متحدہ کا صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی کا خیر مقدم
ایلون مسک نے بتایا تھا کہ صحافیوں کو 7 روز کے لیے عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
اقوام متحدہ نے ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسلک کی جانب سے صحافیوں کے معطل کردہ اکاؤنٹ کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکاؤنٹ کی بحالی کے باوجود اس معاملے کے حوالے سے ’سنجیدہ تشویش‘ موجود ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے کہا کہ ’اچھی خبر ہے کہ صحافیوں کو ٹوئٹر پر بحال کیا جارہا ہے لیکن ’سنجیدہ تشویش‘ موجود ہے۔‘
دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے نیویارک ٹائمز، سی این این اور واشنگٹن پوسٹ سے تعلق رکھنے والے آدھے درجن سے زائد صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کرکے نہ صرف دنیا بھر میں غم و غصے کی لہر کو ہوا دی تھی بلکہ اس ایشو پر اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے ٹوئٹر کو وارننگ بھی دی گئی۔
تاہم جمعے کی رات کو ایلون مسک نے اچانک اعلان کیا کہ معطل شدہ اکاؤنٹس بحال کر دیے جائیں گے۔
ٹوئٹر کے مالک نے ٹویٹ کی کہ ’لوگوں نے اپنی رائے دے دی۔ جن اکاؤنٹس نے میرا لوکیشن شیئر کیا ان کو معطلی کو ختم کیا جائے گا۔‘
وولکر ٹرک نے ٹوئٹر کے مالک کی جانب سے اکاؤنٹس معطلی کے طریقہ کار کے حوالے تشویش کا اظہار کیا اور ایلون مسک پر زور دیا کہ معطلی کا فیصلہ پہلے سے اعلان شدہ پالیسیز کے مطابق ہونی چاہیے اور مذکورہ پالیسیز انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے احترام میں ہو۔
تازہ ترین تنازع بدھ کو اس وقت شروع ہوا جب ایلون مسک نے اپنے ذاتی طیارے کو فالو کرنے والے اکاؤنٹ ایلون جیٹ کو معطل کر دیا۔
ایلون مسک پر جب ایک ٹوئٹر صارف کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ انہوں نے تنقید کرنے والے صحافیوں کو معطل کیا ہے تو اس کے جواب میں ایلون مسک نے کہا کہ ’میرے اوپر سارا دن تنقید کرتے رہیں، اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن میری براہ راست لوکیشن کو بلا اجازت شیئر کریں اور میری فیملی کی زندگی کو خطرے میں ڈالیں، یہ ٹھیک نہیں ہے۔‘
ایلون مسک نے بتایا تھا کہ صحافیوں کو 7 روز کے لیے عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے ٹوئٹر پر صحافیوں کو معطل کرنے شدید مذمت کی تھی۔
یورپی یونین کی کمشنر ویرا جورووا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'ٹوئٹر پر صحافیوں کی اچانک کی خبر تشویشناک ہے، ایلون مسک کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ریڈ لائن ہے۔‘