Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ سے شکست، ’بابر اعظم بین سٹوکس سے سیکھیں‘

تاریخ میں پہلی بار پاکستان کو اپنے ہوم گراؤنڈز میں ’وائٹ واش‘ شکست ہوئی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انگلینڈ نے پاکستان کو کراچی میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی سرزمین پر میزبان ٹیم کو ’وائٹ واش‘ کر دیا ہے۔
منگل کو تیسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن مہمان ٹیم نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 0-3 سے جیت لی۔
کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے 304 رنز بنائے تھے اور بابر اعظم 78 رنز کے ساتھ ٹیم کے ٹاپ سکورر تھے۔
جواب میں انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 354 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ ہیری بروک نے 111 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
پاکستان نے دوسری اننگز میں 216 رنز بنائے جس میں کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل کی نصف سینچریاں بھی شامل تھیں۔
انگلینڈ نے پاکستان کی طرف سے دیا گیا 167 رنز کا ہدف میچ کے چوتھے روز صرف دو وکٹوں پر پورا کر لیا۔
پاکستان کو اپنی ہی سرزمین پر ’وائٹ واش‘ شکست کے بعد سوشل میڈیا پر ٹیم کی خامیوں پر صارفین کے تبصرے بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
اس حوالے سے آئس لینڈ کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ٹوئٹر پر ایک طنزیہ پیغام میں کہا کہ ’ہمیں پاکستان کا دورہ کرنے اور 0-3 سے ہارنے میں خوشی ہو گی۔‘
آئس لینڈ کرکٹ ایسوسی ایشن نے انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ میں بھی برق رفتار بیٹنگ کر طرف اشارہ کرتے ہوئے پی سی بی سے کہا کہ ’ہم 7.0 کی اوسط سے نہیں بلکہ 0.7 کی اوسط سے رنز بنائیں گے۔‘
کرکٹ کی تاریخ میں ایسا بھی پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر لگاتار چار ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی ہو۔
ٹیسٹ سیریز کے دوران پاکستان اور انگلینڈ کے کپتانوں کے درمیان موازنہ بھی کیا جاتا رہا۔ انگلینڈ کے سابق کپتان اور کمنٹیٹر ناصر حسین نے اس حوالے سے کہا کہ ’دونوں کپتانوں کے درمیان فرق بہت واضح ہے۔ بابر اعظم بہت آرتھو ڈاکس رہے ہیں جبکہ بین سٹوکس ہمیشہ معمول سے ہٹ کر سوچتے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ بابر نے اچھی کپتانی کی ہے۔‘
لیکن ناصر حسین نے ساتھ یہ بھی کہا ’کپتان تبدیل نہ کریں جب تک آپ کے پاس کوئی بہتر آپشن نہ ہو۔ بابر ٹھیک کپتان ہیں لیکن وہ اپنے فیلڈرز کو دور رکھتے ہیں اور بین سٹوکس کی طرح پارٹ ٹائم بولرز کا استعمال نہیں کرتے۔‘
انہوں نے پاکستانی کپتان کو مشورہ دیا کہ ’ایک کپتان کو ہمیشہ سیکھتے رہنا چاہیے۔ بابر اعظم بین سٹوکس سے بھی سیکھ سکتے ہیں۔‘
انگلینڈ کے ہیری بروکس نے تین ٹیسٹ میچوں میں 93.60 کی اوسط اور تین سینچریوں اور ایک نصف سینچری کی مدد سے 468 رنز بنائے۔ انہیں ’پلیئر آف دا سیریز‘ قرار دیا گیا۔
گذشتہ کئی ماہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے کھیلنے کے طریقے پر بھی تنقید ہوتی رہی ہے اور کہا جاتا رہا ہے کہ گرین شرٹس بہت دفاعی مائنڈ سیٹ کے ساتھ کھیلتے ہیں۔
اس حوالے سے کراچی ٹیسٹ کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم اٹیکنگ کرکٹ کھیلیں گے تو یہاں سوال ہوں گے کہ آپ نے دفاعی کرکٹ کیوں نہیں کھیلی۔‘
انہوں نے انگلینڈ کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’کریڈٹ دینا پڑے گا کیونکہ انہوں نے مختلف بیٹنگ کی۔‘

شیئر: