Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے تک موخر

سپیکر پنجاب اسمبلی کے مطابق ’گورنر نے وزیراعلٰی کو اعتماد کا جو ووٹ لینے کو کہا ہے وہ غیر قانونی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلٰی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے بھیجی گئی سمری کو نظرانداز کرتے ہوئے سپیکر سبطین خان نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کر دیا ہے۔
سبطین خان نے منگل کو اجلاس کے دوران رولنگ دی کہ ’آج کی کارروائی ختم ہو گئی ہے لہٰذا جمعے کی دوپہر دو بجے تک اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے۔‘  
اس سے قبل منگل کو ہی سپیکر پنجاب اسمبلی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسمبلی کا اجلاس پہلے سے ہی چل رہا ہے، گورنر کی ایڈوائس پر نیا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔‘
’گورنر پنجاب نے وزیراعلٰی کو اعتماد کا جو ووٹ لینے کو کہا ہے ہم اسے غیر قانونی سمجھتے ہیں، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ختم نہیں بلکہ ملتوی کیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب اسمبلی کے جاری اجلاس میں گورنر پنجاب اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتے۔ ہو سکتا ہے آج کا اجلاس ہم ملتوی کر دیں۔‘
’گورنر بلیغ الرحمان نے پہلے بھی اجلاس ایوان اقبال میں بلایا تھا۔ اگر شوق ہے تو گورنر پنجاب اب بھی اجلاس بلا لیں، وزیر اعلٰی وہاں نہیں جائیں گے۔‘
خیال رہے کہ پیر کی رات کو گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے وزیراعلٰی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی تحریری طور پر ہدایت کی۔
انہوں نے لکھا کہ ’آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر چار بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ لیں۔
’تحریک عدم اعتماد ناکام ہوتے ہی پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیج دی جائے گی‘

فواد چودھری نے کہا کہ ’تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بدھ اور جمعرات کو ہو گا‘ (فائل فوٹو: اے پی ہی)

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ ’پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیج دی جائے گی۔‘
منگل کو لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اسمبلی کے جاری اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہا جا سکتا، یہ قانونی معاملہ ہے اس پر سپیکر اپنی رولنگ دیں گے۔‘
فواد چودھری نے مزید کہا کہ ’تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بدھ اور جمعرات کو ہو گا۔‘
’دونوں جماعتیں ملک کر تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق اتحادی تھیں اور اتحادی رہیں گے۔‘
ایک سوال پر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’عدم اعتماد کی تحریک آنے پر سپیکر کی جگہ پینل آف چیئرمین کا رکن اجلاس کی صدارت کرے گا۔‘

شیئر: