عدالت کو اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پر وزیراعلٰی پرویز الٰہی بحال
عدالت کو اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پر وزیراعلٰی پرویز الٰہی بحال
جمعہ 23 دسمبر 2022 17:56
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
عدالت نے پرویز الٰہی کی حکومت کو مشروط طور پر بحال کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی ہائی کورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کو کیس کے فیصلے تک اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر وزیر اعلٰی کے منصب پر بحال کر دیا ہے۔ عدالت نے گورنر پنجاب کے ڈی نوٹیفکیشن کے آرڈر کو معطل کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا ہے۔
جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے وزیر اعلٰی چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر عبوری حکم سنایا۔
چوہدری پرویز الٰہی نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ گورنر نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے انہیں ڈی نوٹی فائی کیا ہے۔
اپنی درخواست میں انہوں نے عدالت سے کیس کے فیصلہ ہونے تک گورنر کا حکم نامہ معطل کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔
چوہدری پرویز الٰہی کی طرف سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کے روبرو اپنے دلائل پیش کیے اور استدعا کی کہ گورنر پنجاب کا حکم نامہ معطل کیا جائے۔
بینچ نے استفسار کیا کہ اس بات کی یقین دہانی کروائی جائے گی کہ اس عدالت کے فیصلے تک اسمبلی تحلیل نہیں ہو گی۔
علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے وہ اپنے موکل سے پوچھ کر بتائیں گے۔
کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو علی ظفر نے کہا کہ وہ ایسی کوئی یقین دہانی کروانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ تاہم دوران سماعت عدالت نے کہا کہ اگر اسمبلی کو تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی جائے تو عدالت عبوری ریلیف دے سکتی ہے۔
شام 6 بجے کیس کی سماعت تیسری مرتبہ شروع ہوئی تو چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل نے عدالت میں ان کا لکھا ہوا بیان حلفی پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ وہ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے تیار ہیں اور اس بات کی گارنٹی دیتے ہیں کہ اگلی سماعت تک اسمبلی تحلیل نہیں کی جائے گی۔
دوسری طرف گورنر کے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ اگر وزیر اعلٰی اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے رضا مند ہیں تو انہیں بھی وزیر اعلٰی کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا آرڈر واپس لینے میں کوئی عار نہیں۔
پانچ رکنی بینچ جس کی سربراہی جسٹس عابد عزیز شیخ کر رہے تھے نے اس بیان حلفی کو قبول کرتے ہوئے گورنر کا حکم نامہ معطل کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کی حکومت کو مشروط طور پر بحال کر دیا۔
عدالت نے کیس میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 جنوری تک ملتوی کر دی۔