فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس کی وزیر برائے کھیل امیلے اُودیا کاستیرا نے ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کو غیر مہذب قرار دیتے ہوئے اپنی قومی ٹیم کے کھلاڑی کیلن مباپے کا مذاق اڑانے کو ’ناشائستہ‘ کہا۔
فرانسیسی وزیر کھیل نے کہا کہ ’جتنی ہماری فرانسیسی ٹیم وقار کے ساتھ ہارنا جانتی ہے تو اس کے برعکس جیسے ارجنٹائن نے جیت کے بعد حرکتیں کیں، وہ اس میچ کے مطابق نہیں جو ہم نے دیکھا تھا۔‘
وزیر کھیل امیلے نے ارجنٹائن کے گول کیپر ایمیلیانو مارٹینز کو دارالحکومت بیونس آئرس میں ہونے والی جیت کی پریڈ میں فرانسیسی کھلاڑی مباپے کے سٹکر والی گڑیا تھامنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’ایمیلیانو مارٹینز اس عمل سے اپنے آپ کو خاص نہیں بنا رہے تھے، یہ ایک شرمناک فعل ہے۔‘
ایمیلیو دی کستیا کہتی ہیں کہ ’میں اس سب کو افسوس ناک سمجھتی ہوں، یہ ناشائستہ ہے، بدتمیزی ہے اور کھیل کے مطابق نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میچ ختم ہونے کے فوراً بعد ارجنٹائن کے چینجنگ رُوم میں یہ سنا گیا کہ ’مباپے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے۔‘
’وہ فرانسیسی فٹبال فیڈریشن (ایف ایف ایف) کے صدر نوئل لے گرائٹ کی جانب سے ارجنٹائن کے ہم منصب کو یہ لکھنے پر خوشی کا اظہار کرتی ہیں کہ ارجنٹائن نے ضرورت سے زیادہ جشن منایا ہے۔‘
ایف ایف ایف نے فائنل کے بعد سوشل میڈیا پر اپنے قومی کھلاڑیوں کنگزلے کومان، کولو ماونی اور اوریلین چومانی کے خلاف نسل پرستی سے بھرپور تبصرے لکھنے پر بھی شکایات درج کی ہیں۔