’سابق شوہر نے میری گاڑی سے 50 ہزار درہم کے ٹریفک جرمانے کیے‘
راس الخیمہ کی عدالت نے خلیجی خاتون کے سگے بھائی کی گواہی مسترد کردی( فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں راس الخیمہ سول کورٹ نے خلیجی شہری کے خلاف ایک اور خلیجی ریاست کی خاتون کا دعوی مسترد کردیا۔
خلیجی ریاست کی خاتون نے دعوی کیا تھا کہ شوہر نے گاڑی تحفے میں دی، اس کے بعد اسے وہ استعمال کرتا رہا۔ پچاس ہزار درہم کے ٹریفک جرمانے اسی سے وصول کیے جائیں۔
الامارات الیوم کے مطابق سول کورٹ نے خاتون کا دعوی یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ گاڑی آپ کے نام ہے۔ ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانے بھی آپ کو ادا کرنا ہوں گے۔
خاتون نے اپنے دعوے کے حق میں موقف اختیار کیا کہ گاڑی کے سودے کے وقت نکاح میں تھی لیکن بعد میں طلاق ہوگئی۔ طلاق کے بعد دو ماہ تک سابق شوہر گاڑی استعمال کرتا رہا اور اس دوران ٹریفک خلاف ورزیاں کیں۔ جرمانے پچاس ہزار درہم تک پہنچ گئے۔ اس نے جرمانے کی رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا لیکن پورا نہیں کیا۔
خاتون نے عدالت کو بتایا کہ گاڑی اب بھی اس کے سابق شوہر کے پاس ہے۔
خاتون نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے اپنے سگے بھائی کو گواہ کے طور پر پیش کیا جس نے عدالت کو بتایا کہ اس کی بہن نے ایک بار ٹریفک خلاف ورزی کی تھی جبکہ دیگر خلاف ورزیاں اس کے سابق شوہر نے کی ہیں۔
عدالت نے بھائی کی گواہی مسترد کردی اور ٹریفک قانون کے تحت تمام جرمانوں کی ادائیگی کا ذمہ دار خاتون کو ٹھہراتے ہوئے کیس خارج کردیا۔