ہرٹفورڈ شائر.... اعصابی نفسیات کے ماہر سرکلارک نے اپنی کتا ب میں لکھا تھا کہ خوف کا لمحہ ایک پل میں بھی ختم ہوسکتا ہے اور اسے ختم ہونے میں پوری زندگی بھی بیت سکتی ہے۔ خوف بنیادی طور پر ایک احساس ہے جو انسانی جبلت کا حصہ بننے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے تاہم جانوروں میں یہ خصوصیت پائی جاتی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقامی پیراڈائز وائلڈ لائف پارک کی سیر کو آئے ہوئے ایک شخص نے شیر کی طرف یہ بلبلہ مذاق کے طور پر اچھالا تھا مگر شیر کے چھکے چھوٹ گئے۔ موٹو نامی شیر جو شیروں کی ببر نسل سے تعلق رکھتا تھا پارک میں چل رہا تھا کہ اسکی جانب ایک شخص نے بلبلہ اچھال دیا۔ جسے اچانک اپنے سامنے دیکھ کر شیر اتنا خوفزدہ ہوا کہ اس کے رونگٹے کھڑے ہوگئے اور پورا جسم خوف و دہشت سے کانپنے لگا۔ پارک کے ایک رینجر ٹونی نے یہ تصویر اور وڈیو کچھ عرصہ قبل اتاری تھی جسے اس نے موٹو نامی شیرکی دسویں سالگرہ کے موقع پر جاری کردی۔ وڈیو دیکھ کر لوگ حیران بھی ہیں اور مزے بھی لے رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کے قہقہے اس وجہ سے پھوٹتے محسوس ہوتے ہیں کہ انہیں اتنے بڑے اور بھاری بھرکم اور طاقتور سمجھے جانے والے جنگل کے بادشاہ سے اتنی بزدلی کی توقع نہیں تھی۔بلبلہ اوپر سے اڑتا ہوا پہلے تو شیر کے بالکل سامنے پہنچا جس سے شیر پریشان ہوگیا اور چند لمحوں بعد یہ بلبلہ زمین پر گرا اور پھٹا تو شیر اس بات پر حیران تھا کہ آخر یہ” خطرناک “ چیز اچانک کہاں غائب ہوگئی۔وڈیو دیکھنے والوں نے فیس بک پر طرح طرح کے تبصرے کئے ہیں اور اسکے اجراءکے بعد 50ہزار مرتبہ لوگ اس وڈیو کو اب تک دیکھ چکے ہیں۔ ایک شخص کا کہناتھا کہ اسے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ شیر اتنا ڈر سکتا ہے مگر یہ حقیقت ہے جو اس نے وڈیو میں دیکھی۔