Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ، ’متعدد شہری ہلاک‘

طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے دھماکے میں متعدد ہلاکتوں کا بیان جاری کیا۔ فائل فوٹو: اے پی
کابل کے فوجی ہوائی اڈے کے باہر ہونے والے دھماکے میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق طالبان کے زیر انتظام وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ اتوار کو کابل میں فوجی ہوائی اڈے کے باہر ہونے والے دھماکے میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ترجمان عبدالنافع تکور نے بتایا کہ ’آج صبح کابل کے فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ ہوا جس میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔ 
مقامی افراد نے بتایا کہ صبح 8 بجے کے لگ بھگ ہوائی اڈے کے اُس علاقے سے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جو فوجی استعمال میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کر دیا ہے، اور تمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔
طالبان نے اگست 2021 میں کابل کا کنٹرول سنبھالا تھا جس کے بعد افغانستان میں ہونے والے زیادہ تر دھماکوں کی ذمہ داری داعش کے جنگجو قبول کرتے آئے ہیں۔ 
گزشتہ ماہ کابل میں کیے گئے ایک حملے میں کم از کم پانچ چینی شہری اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب کاروباری افراد کے لیے مشہور ہوٹل پر بندوق برداروں نے فائرنگ کی۔
چین کے شہریوں پر حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان کی اقلیتی برادریوں کے افراد سمیت سینکڑوں افراد حملوں میں ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

شیئر: