جرمنی کی سڑک پر دوڑتی گاڑی، ’ڈرائیور چار گھنٹے تک سوتا رہا‘
جرمنی کی سڑک پر دوڑتی گاڑی، ’ڈرائیور چار گھنٹے تک سوتا رہا‘
جمعہ 6 جنوری 2023 13:10
جرمنی میں ’سیلف ڈرائیونگ‘ کی مخصوص حالات کے علاوہ اجازت نہیں ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
جرمنی میں ٹریفک پولیس کے اہلکار اس وقت مشکل میں پڑ گئے جب انہوں ایک ایسی گاڑی کو کھلی سڑک پر تیز رفتاری سے دوڑتے ہوئے دیکھا جس کا ڈرائیور گہری نیند کے مزے لے رہا تھا۔
’العربیہ نیٹ‘ نے مغربی اخبارات کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ڈرائیور کی مدد کے بغیر یہ گاڑی ایک مرکزی شاہراہ پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ گاڑی خودکار نظام کے تحت بیمبرگ کی ایک سڑک پر چار گھنٹے سے چل رہی تھی۔
جب پولیس کو پتا چلا کہ اس کا ڈرائیور سو رہا ہے اور اسے اپنے گردوپیش کا کچھ بھی علم نہیں تو انہوں نے فلیش لائٹیں مارنا اور خطرے کا سائرن بجانا شروع کر دیا۔
پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے تیز رفتار لین پر گاڑی کو ڈالا اور اسے ’سیلف ڈرائیونگ موڈ‘ پر سیٹ کر دیا اور پھر وہ ڈرائیونگ سیٹ پر ہی سو گیا۔
برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق یہ گاڑی ’ٹیسلا ماڈل 3‘ تھی جو بغیر ڈرائیور کے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پولیس نے اس کے 45 سالہ ڈرائیور کو سوتے ہوئے دیکھا تو اس کا پیچھا شروع کر دیا۔
بتایا گیا کہ سائرن کے مسلسل بجنے کے بعد اس شخص کی آنکھ کھلی۔ بعض مقامی اخبارات نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ یہ شخص سفر سے قبل نشہ آور اشیاء لینے کا عادی ہے۔
حکام نے بتایا ہے وہ شخص سویا ہوا تھا، اس کی آنکھیں مکمل طور پر بند تھیں جبکہ ہاتھ سٹیئرنگ سے کافی دور تھے۔ جس سے یہ شک پیدا ہوا کہ وہ گاڑی کو آٹو میٹنگ موڈ پر کر کے سو گیا ہے۔
بیمبرگ کی پبلک پراسکیوشن نے ڈرائیور کے خلاف سڑک پر خطرے کے سبب بننے کا مقدمہ درج کیا ہے اور اس کا ڈرائیونگ لائسنس بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹیسلا کی نئی گاڑیوں میں ’سیلف ڈرائیونگ‘ کا سسٹم انسٹال کیا گیا ہے۔ ان گاڑیوں کے بیرونی جانب 12 کیمرے نصب ہیں اور طاقتور وژن سسٹم بھی موجود ہے۔
جرمنی میں 2017ء میں منظور ہونے والے ایک قانون کے تحت ’آٹومیٹک ڈرائیونگ‘ کی مخصوص حالات کے علاوہ اجازت نہیں ہے۔
’ٹیسلا‘ کمپنی کے حصص کی قدر میں نومبر 2021ء کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 73 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔