ایمیزون 'پلس‘ خودکار طریقے سے چلنے والے ٹرک بنانے کے لیے پرعزم
ایمیزون 'پلس‘ خودکار طریقے سے چلنے والے ٹرک بنانے کے لیے پرعزم
جمعرات 24 جون 2021 6:15
پلس پروجیکٹ کو 500 ملین ڈالر کی مالی اعانت ملنے کی توقع ہے (فوٹو: الرجل)
دیوہیکل 'ایمیزون' خودکار ڈرائیونگ کاروں 'روبوٹیکسی' میں مہارت رکھنے والی ایک کمپنی کا مالک ہے، جس کا کام گھروں میں آرڈر پہنچانے یا پیدل چلنے والے راستوں پر افراد کو آرڈر پہنچانا ہے، لیکن اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں جیسے ٹرک وغیرہ کی دنیا کو بدلنا چاہتا ہے، یہ بھاری بھرکم ٹرک اب کاروں کی طرح خود کار طریقے سے چل سکیں گے۔
'بلومبرگ' نیٹ ورک کے مطابق ایمیزون اپنی کمپنی میں تقریباً ایک ہزار آپریٹنگ سسٹمز تیار کررہی ہے، جنہیں اس شعبے میں مہارت حاصل ہے، جو کیلی فورنیا، ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں واقع ہے، اس سسٹم کو ٹرک بنانے کے لیے استعمال کرنا ہے جو بنیادی طور پر خود کار طریقے سے چلیں گے۔
اس میں خود سے چلنے والی کار انڈسٹری 'روبوٹیکسی' کے لیے پوری دنیا میں نئے تصورات بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
ایمیزون 20 فیصد منافع پر پروٹو ٹائپ فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اور کچھ مینوفیکچرنگ شروع بھی ہوگئی ہے۔
ممکنہ طور پر خودکار طریقے سے چلنے والے ٹرکوں کو 'پلس' کہا جاتا ہے اور اس میں بہترین سطح تک ترقی کرنے کے لیے متعدد ڈویلپرز کی شراکت بھی ہے۔
پلس پروجیکٹ کو 500 ملین ڈالر کی مالی اعانت ملنے کی توقع ہے، جس میں سے 150 ڈالر PIPE کی سرمایہ کاری سے ہوں گے۔
ایمیزون جو دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے، برسوں سے سیلف ڈرائیونگ ٹرکوں کے میدان میں جانے کا ارادہ رکھتی تھی، سیاٹل میں قائم کمپنی ہر میدان میں توسیع کی خواہاں ہے، جو ایمیزون سے وابستہ اصل تصور ہے، جو خیال سے ایک حقیقت میں بدل گیا ہے جس میں ہم رہتے ہیں۔
یہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ایمیزون خود کار ڈرائیونگ گاڑیوں کے میدان میں واضح طور پر اپنے راستے بنارہی ہے، اس نے اورورا میں 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ایمیزون نے بیٹری سے چلنے والی گاڑی کی صنعت کو ترقی دینے والی برقی گاڑی کمپنی ریوین میں بھی سرمایہ کاری کی ہے، اور صرف پچھلے سال ہی ایمیزون نے زوکس حاصل کیا، جو ایک ایسا آغاز تھا جو تجارتی طور پر چلنے والی گاڑیوں پر کام کرتا ہے۔
بڑی بڑی بین الاقوامی کمپنیوں کے ذریعہ ہر روز نئی پیش رفت سامنےآتی ہے، لیکن خود کار طریقے سے چلنے والے ٹرک 'پلس' جنہیں ایمیزون تیار کررہا ہے، اس میدان میں حیران کن تبدیلی ہوگی۔