لندن ایئرپورٹ پر یورینیم، تحقیقات کے دوران ایک شخص گرفتار
برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 15 بھی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر یورینیم کا پارسل پکڑے جانے کے بعد تحقیقات کے دوران ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے انسداد دہشت گردی کے حکام نے اتوار کو ایک شخص کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
برطانوی اخبار ’دا سن‘ پر سب سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ ہیتھرو ایئرپورٹ پر حکام کی جانب سے معمول کی تلاشی کے دوران ایک پیکج کو تحویل میں لیا گیا ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’پیکج پاکستان سے عمان کے راستے ایک پرواز کے ذریعے 29 دسمبر کو عمان پہنچا تھا۔‘
پولیس نے 60 برس سے زائد عمر کے ایک شخص کو برطانیہ کے دہشت گردی ایکٹ کے تحت شمال مغربی انگلینڈ کے شہر چیشائر سے گرفتار کیا جسے اپریل تک ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ کمانڈر رچرڈ سمتھ نے بتایا کہ ’میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس گرفتاری کے باوجود اور جو کچھ ہم ابھی تک جانتے ہیں اُس کی بنیاد پر یہ واقعہ اب بھی عوام کے لیے کسی براہِ راست خطرے سے منسلک نظر نہیں آتا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہیتھرو ایئرپورٹ پر پارسل کے اندر یورینیم جو کہ کم مقدار میں موجود تھا، تشویش کا باعث ہے تاہم اس (واقعے) سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا جانچ کا نظام کتنا موثر ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔‘
برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 15 بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہیتھرو ایئرپورٹ پر یورینیم کا پارسل دراصل چند ایرانی شہریوں کی جانب سے برطانیہ کے کسٹم حکام کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے ’ڈرائی رن‘ کوشش تھی۔
سابق ملٹری انٹیلیجنس آفیسر فِلپ انگرام نے کہا ہے کہ ’مہلک مواد پر مشتمل پارسل برطانیہ میں رجسٹرڈ ایک ایرانی کمپنی کو بھیجا جا رہا تھا۔ یہ بھی امکان ہے کہ یہ برطانوی کسٹم سسٹم کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے ایک ’آزمائشی عمل‘ کا حصہ تھا۔‘
برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 15 بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔