Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیند سے قبل قے، بچی کے مرض کی اصل وجہ کیسے معلوم ہوئی؟

والدہ کے بقول کے بقول بچی کو بخار یا کسی اور مرض کی شکایت نہیں تھی اور عموماً وہ سونے سے قبل قے کرتی تھی (فائل فوٹو: پکسابے)
ایک کمسن بچی کافی عرصے تک سونے سے قبل قے کے عارضے کا شکار رہی اور پھر اس کے خاندان کے افراد اس وقت حیرت زدہ رہ گئے جب انہیں پتا چلا کہ اس کی اصل وجہ تو ڈپریشن ہے۔
جریدے ’سبق‘ نے سکائی نیوز عربیہ کے حوالے سے آنیا نامی اس بچی کی والدہ کی جانب سے سنائی گئی رُوداد رپورٹ کی ہے جو دیگر والدین کے لیے بھی مفید ہو سکتی ہے۔
بچی کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو قے کا عارضہ اس وقت لاحق ہوا جب وہ دوسری کلاس میں پڑھتی تھی۔
ان کے بقول بچی کو بخار یا کسی اور مرض کی شکایت نہیں تھی اور عموماً وہ سونے سے قبل قے کرتی تھی۔
تکلیف دہ صورت حال کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ’میں بچی کو ڈاکٹر کے پاس لے گئی کیونکہ میرا خیال تھا کہ اکثر بچے جلدی سونے سے بھاگتے ہیں۔ پھر میں نے بچی کے لیے سونے کا مناسب وقت متعین کیا لیکن اس کے باوجود قے کا سلسلہ نہیں رُکا۔ بلکہ سونے سے قبل قے ہونا اس کا روز کا معمول بن گیا۔‘
’اس کے چند ہفتے بعد تو یہ حالت ہو گئی کہ بچی صبح تک کئی مرتبہ قے کرتی تھی۔ یہ صورت حال دیکھ کر مجھے ہسپتال کے ایمرجنسی روم نے مشورہ دیا کہ میں بچی کو ہاضمے کے نظام کے سپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس لے جاؤں۔‘
’ڈاکٹر نے بچی کا ایم آر آئی طلب کیا اور پھر پتا چلا کہ وہ معدے کی مخصوص بیماری ’گیسٹروسوفاگیل انفلکس‘ کا شکار ہے جس میں معدے میں تیزابیت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔‘

بچوں کے نظام انہضام کے بگاڑ میں نفسیاتی وجوہات کا بھی کردار ہو سکتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ ’ہم ڈاکٹر سے ادویات اور بچی کے لیے مناسب غذا کی تجویز لے گھر لوٹے لیکن قے کا سلسلہ پھر بھی نہیں رکا۔‘
’بعدازاں ہم نے یہ سوچنا شروع کر دیا کہ نفسیاتی وجوہات کا بھی اس میں کردار ہو سکتا ہے خاص طور پر جب بچہ پریشانی محسوس کرے تو اینڈرینالین ہارمون کی رطوبت کے اخراج میں اضافہ ہو جاتا ہے اور پھر یہ ہارمون آنتوں ساتھ تعامل کرتا ہے جس کے بعد درد اور قے ہونا شروع ہو جاتی ہے۔‘
بچی کی والدہ نے بتایا کہ ’نفسیاتی امراض کے معالج نے ڈپریشن کی کچھ ادویات تجویز کیں جن کے دو ہفتوں تک استعمال کے بعد آنیا نے کئی برس بعد ایسا پہلا دن دیکھا جب اسے قے نہیں ہوئی۔ اور اس کے بعد سے بچی کی حالت بہتر ہے۔‘

شیئر: