Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس، انڈیا کی بلاول بھٹو زرداری کو شرکت کی دعوت

شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، انڈیا، روس، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا نے پاکستان کے وزیر خارجہ کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو انڈین ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ مئی میں گوا میں ہونے والے ایس سی او کے اجلاس میں پاکستان کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ایٹمی اسلحے سے لیس دونوں پڑوسی ملکوں میں تعلقات گزشتہ کافی عرصے سے کشیدہ ہیں اور اس دعوت نامے کو برف کے پگھلنے کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم نے انڈیا کو کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بات چیت کی پیش کش کی تھی۔
صرف ایک ماہ قبل ہی انڈیا میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے حوالے سے ایک بیان پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئی تھیں۔
بلاول بھٹو زرداری کے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ایک بیان کو انڈیا نے ’غیر مہذب‘ قرار دیا تھا۔
روئٹرز کی جانب سے دعوت نامے کی تصدیق کے لیے پاکستان اور انڈیا کے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا گیا تاہم فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، انڈیا، روس، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق دعوت نامہ اسلام آباد میں انڈیا کے ہائی کمیشن کی جانب سے پہنچایا گیا۔
اگر پاکستان یہ دعوت نامہ قبول کرتا ہے تو بلاول بھٹو زرداری گزشتہ 12 برس میں پہلے وزیر خارجہ ہوں گے جو انڈیا کا دورہ کریں گے۔
سنہ 1947 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد دونوں پڑوسی ملکوں میں تین جنگیں ہو چکی ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان ہمالیائی خطے میں واقع کشمیر کے باعث دو جنگیں ہوئیں۔
انڈیا کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے میں عسکریت پسندی کا الزام پاکستان پر لگاتا آیا ہے جس کی اسلام آباد تردید کرتا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان سنہ 2019 کے اواخر میں کشیدگی بڑھ گئی تھی جب انڈیا نے کشمیر کی خودمختار حیثیت کا خاتمہ کیا تھا۔
اس کے بعد سے دونوں ملکوں میں سرکاری سطح پر بات چیت معطل ہے۔

شیئر: