Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی خواتین کی ای سپورٹس میں ابھی شروعات ہیں‘

ای سپورٹس میں روایتی طور پر مردوں کا غلبہ رہا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی ای سپورٹس فیڈریشن سے تعلق رکھنے والی ریام الخضیری نے کہا ہے کہ آنے والے برسوں میں سپورٹس میں خواتین کی شرکت میں اضافہ ہونا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت میں 2020 میں تقریباً 60 لاکھ افراد نے گیمز میں حصہ لیا۔ سعودی عرب میں تقریباً نصف نئی کھلاڑی خواتین ہیں۔
ریام الخضیری نے کہا کہ ’ای سپورٹس میں روایتی طور پر مردوں کا غلبہ رہا ہے اور یہ اسی طرح برقرار ہے تاہم سعودی وژن 2030 کی وجہ سے مملکت میں کافی تبدیلی دیکھی گئی ہے اور مزید تبدیلیاں رونما ہوں گی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب کا گیمنگ سیکٹر ترقی کر رہا ہے خاص طور پر اس کا ای سپورٹس کا شعبہ خواتین کے لیے بھی زیادہ مواقع کا تجربہ کر رہا ہے۔
ریام الخضیری نے کہا کہ’ ای سپورٹس ایک دلچسپ اور چیلنجنگ کوشش ہے۔ سعودی ای سپورٹس فیڈریشن نوجوانوں اور بالغوں کی حوصلہ افزائی اور مدد فراہم کرنے کے لیے وقف ہے‘۔
سعودی ای سپورٹس فیڈریشن سے تعلق رکھنے والی ریام الخضیری کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی ای سپورٹس فیڈریشن اپنے مشن کے حصے کے طور پر خواتین کی سپورٹس میں مہارت کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے‘۔
انہوں نے نجد فہد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ’ انہیں اب فیفا 20 میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی پہلی سعودی خاتون کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور جنہیں سعودی ای سپورٹس فیڈریشن ایوارڈز کی جانب سے 2021 کی بہترین خاتون کھلاڑی کا بھی ایوارڈ دیا گیا‘۔

شیئر: