سعودی ای سپورٹس مارکیٹ میں 8 سال کے دوران 250 فیصد توسیع متوقع
مجموعی پیداوار میں گیمنگ سیکٹر کا حصہ 2030 تک 50 گنا بڑھ جائے گا( فوٹو عرب نیوز)
سعودی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کے گورنر محمد سعود التمیمی نے کہا ہے کہ مملکت کی ای سپورٹس مارکیٹ میں اگلے آٹھ برسوں میں 250 فیصد سے زیادہ توسیع کی توقع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں نیکسٹ ورلڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے محمد سعود التمیمی نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کی تقریباً 89 فیصد آبادی گیمرز پر متشمل ہے۔
سعودی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کے گورنر نے کہا کہ ’ہم اپنے تجزیے کی بنیاد پر توقع کر رہے ہیں کہ (گیمنگ) مارکیٹ کا سائز 2030 تک 250 فیصد سے زیادہ ہو جائے گا۔ سعودی عرب کی 89 فیصد آبادی گیمرز ہے۔ یہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ فی کس ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ مملکت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں گیمنگ سیکٹر کا حصہ 2030 تک 50 گنا بڑھ جائے گا۔
محمد سعود التمیمی کے مطابق سعودی عرب کی ڈیجیٹل مواد کونسل اوراس کا اگنائٹ پروگرام مملکت کے ای سپورٹس اور گیمنگ سیکٹر میں انقلابی تبدیلیاں لا رہا ہے۔
سعودی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کے گورنر نے کہا کہ ’ ہم ڈیجیٹل مواد کونسل میں حکومت اور نجی شعبے کی جانب سے صحیح نمائندگی کو یقینی بناتے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہم اپنے وعدوں کو ترقی دے رہے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ اگنائٹ پروگرام گیمنگ، آڈیو، ڈیجیٹل اشتہارات اور ویڈیو پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ ہم نے متعدد انٹرپرینر اور ڈویلپرز کے لیے پہلے ہی 100 ملین ڈالر فنڈ کی منظوری دی ہے‘۔
محمد سعود التمیمی نے کہا کہ کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن نے پہلے ہی ایک گیم فاؤنڈرز پروگرام شروع کیا ہے جس کا ہدف 100 سے زیادہ انٹرپرینر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن نے سعودی اکیڈمی فار ای سپورٹ کا آغاز کیا ہے جس کا ہدف اگلے دو سالوں کے لیے چار ہزار سے زیادہ طلبہ ہیں۔
سعودی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کے گورنر نے کہا کہ اگنائٹ پروگرام کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی بے پناہ سپورٹ حاصل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب براڈ بینڈ اور موبائل فونز میں انٹرنیٹ کی رفتار کے لحاظ سے ساتواں بڑا ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ ہم سمجھتے ہیں کہ گیمرز موبائل کو نیٹ ورکس کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ہم نے پچھلے 12 مہینوں میں ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ شراکت داری کو بڑھایا اور بہتر کیا جو کہ اوسط جوابی وقت سے 82 فیصد زیادہ ہے‘۔