Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسداد دہشت گردی کی عرب حکمت عملی کے مسودے کا جائزہ

نایف عرب یونیورسٹی برائے سلامتی علوم میں اجلاس دو دن تک جاری رہا( فوٹو: ایس پی اے)
 عرب ممالک کے  نمائندوں نے انسداد دہشت گردی کی عرب حکمت عملی کے حوالے سے مسودہ پیش کیا ہے۔ یہ حکمت عملی عرب وزرائے داخلہ کے اجلاس میں طے کی گئی تھی۔ 
اعلی عرب کمیٹی کے ساتویں اجلاس میں عرب نمائندو ں نے لائحہ عمل کا مسودہ پیش کیا۔ نایف عرب یونیورسٹی برائے سلامتی علوم میں ہونے والا اجلاس دو دن تک جاری رہا۔
اجلاس کا اہتمام عرب ایجنسی برائے انسداد انتہا پسندی و دہشتگردی اور اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسداد دہشتگردی نے کیا تھا۔ 
اجلاس کی صدارت سلطنت عمان کے نمائندے محمد بن سالم  الشنفری نے کی۔ اردن، امارات، بحرین،الجزائر، سعودی عرب، سوڈان، عراق، عمان، قطر، کویت، مصر، مراکش، ماریطانیہ اور یمن کے وفود شریک ہوئے۔ خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کی نمائندگی بھی تھی۔
اجلاس کے شرکا نے انسدد دہشتگردی کی حکمت عملی کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا۔عمل درآمد کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
این اے یو ایس ایس میں تعلقات خارجہ کے نائب سربراہ خالد الحرفش نے کہاکہ  دہشت گردی ان مسائل میں سرفہرست ہے جنہیں حل کرنےکے لیے نایف یونیورسٹی کوشاں ہے۔ دراصل دہشتگردی سے عالمی امن و استحکام متاثر ہوتا ہے۔ 
خالد الحرفش نے کہاکہ نایف یونیورسٹی جرائم اور منشیات کے انسداد پر کام کرنے والےاقوام متحدہ کے ادارے کی شراکت سے کام کررہی ہے۔ حال ہی میں  دہشت گردی سمیت تمام عام جرائم کے انسداد کی غرض سے سینٹر کا افتتاح بھی کیا ہے۔ 

شیئر: