ترکیہ اور شام میں پیر کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 9500 سے تجاوز کر چکی ہے اور دونوں ممالک کے حکام خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان ہلاکتوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہر جانب دنیا بھر سے لوگ زلزلے میں متاثر ہونے والے افراد کے لیے مدد کی اپیلیں کر رہے ہیں اور دعائیں کرتے نظر آر ہے ہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر سینکڑوں ایسی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی جا چکی ہیں جس سے شام اور ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کیا اس تصویر کا تعلق ترکیہ کے زلزلے سے ہے؟Node ID: 741436
ایسی ہی ایک تصویر متعدد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شیئر کی جا رہی ہے جو کہ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے ترکیہ کے علاقے قہرمان مرعش میں بنائی ہے۔
اس تصویر میں ایک عمر رسیدہ شخص ملبے کے نیچے دبی اپنی 15 سالہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بیٹھا ہے جو کہ زلزلے کے نتیجے میں موت کا شکار ہو چکی ہے۔
My god.. this picture is so utterly heart-breaking. A Turkish father, Mesut Hancer, holding the hand of his dead 15yr-old daughter in the rubble of a building crushed by the earthquake. Devastating. pic.twitter.com/iaINNajFbm
— Piers Morgan (@piersmorgan) February 7, 2023
ایک ترک صحافی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس تصویر سے زیادہ کچھ بھی سانحے اور دکھ کو واضح نہیں کرسکتا جس میں ایک باپ اپنی ملبے تلے دبی ہلاک شدہ 15 برس کی بیٹی کا ہاتھ تھامے مدد کا انتظار کر رہا ہے۔‘
Nothing explains tragedy and despair better than this photo where a father keeps holding the hand of his dead 15-year-old daughter trapped beneath the rubble after a very long and futile wait for help:((
Help and #PrayForTurkeyAndSyria #earthquake #Turkey pic.twitter.com/vN5b3aYEJ6
— Abdülhamit Bilici (@ahamitbilici) February 8, 2023
برطانیہ میں مقیم لکھاری واثق واثق نے اس تصویر کو سب سے زیادہ ’درد ناک‘ تصویروں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
This is one of the saddest images you will ever see:
A father holding the hand of his dead teenage daughter following the earthquake in Turkey. pic.twitter.com/0mvljKIvJW
— Wasiq Wasiq (@WasiqUK) February 8, 2023