معظم جاہ انصاری تبدیل، اصغر حیات خیبر پختونخوا پولیس کے نئے سربراہ تعینات
جمعرات 9 فروری 2023 17:07
معظم جاہ انصاری نے جون 2021 میں آئی جی پولیس خیبرپختونخوا کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کی پولیس کے سربراہ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
جمعرات کو کیبنٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن نے مطابق اختر حیات کو خیبرپختونخوا کا نیا انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس تعینات کیا گیا ہے۔
اصغر حیات گنڈاپور اس سے قبل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) میں تعینات تھے۔
معظم جاہ انصاری نے جون 2021 میں آئی جی پولیس خیبرپختونخوا کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔
معظم جاہ انصاری کے دور میں پولیس پر حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔ پولیس کی اپنی رپورٹ کے مطابق سال 2021 سے 2022 تک پولیس پر 200 سے زائد حملے کیے گئے جن میں 120 سے زائد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
مالاکنڈ بالخصوص سوات میں طالبان کی واپسی پولیس کے لیے ایک چیلنج ثابت ہوئی کیونکہ ابتدائی کارروائی میں کالعدم ٹی ٹی پی نے سوات کے پولیس ڈی ایس پی کو اغوا کیا تھا۔
قبائلی اضلاع اور جنوبی اضلاع میں بدامنی سمیت پشاور پولیس لائنز پر دھماکے جیسے دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے۔
سابق آئی جی پولیس اختر علی شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’معظم جاہ ایک ایمان دار اور قابل آفیسر ہیں۔ انہوں نے مشکل وقت میں پولیس کی کمانڈ کی مگر کبھی حوصلہ نہیں ہارے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں مجموعی طور وہ کامیاب سربراہ رہے۔‘
’ان کا تبادلہ پہلے سے طے تھا‘
’ان کے دور میں ریاست پاکستان اور ٹی ٹی پی کا مذاکراتی دور چل رہا تھا۔ اس دوران شدت پسند عناصر دوبارہ مضبوط ہوئے۔‘
’مذاکرات کی ناکامی کے بعد دہشت گردوں نے منظم انداز میں پولیس کو ٹارگٹ کیا مگر اس کا ذمہ دار آئی جی معظم جاہ کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔‘
اختر علی شاہ کے بقول ’وہ عوامی آئی جی تھے۔ ہمیشہ لوگوں کے لیے دستیاب رہتے تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان کا تبادلہ پہلے سے طے تھا کیونکہ نگران سیٹ اپ ہے۔ اس لیے الیکشن سے پہلے بڑے عہدوں پر تبادلے ہوتے رہتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ چند دن قبل 30 جنوری کو خیبرپختونخوا کے پولیس ہیڈکوارٹر میں ایک بڑا خودکش دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں اکثر پولیس اہلکار تھے۔
ایک روز قبل بدھ کو چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں سابق آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لیے 27 ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامان ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کے لیے فوج اور ایف سی کی مدد درکار ہو گی۔