مشق میں دیگر دوست ممالک کے جدید لڑاکا طیاروں اور عملے نے بھی شرکت کی۔
ایئرمارشل عبدالمعید خان نے اختتامی تقریب کا معائنہ کیا اور مشق کو کامیاب بنانے پر فضائی کے دستے کی کاوشوں کو سراہا۔
ایئر اینڈ گراؤنڈ کریو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’موجودہ عالمی سلامتی کی صورت حال اور فضائی جنگ کے نئے ابھرتے ہوئے تصورات پاکستان اور دوست ممالک کے درمیان بہتر شراکت داری کے متقاضی ہیں۔
’اس قسم کی مشقیں مشترکہ چیلنجز کے مقابلے میں باہمی تعاون کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔‘
مشقوں کا پہلا مرحلہ فروری کے پہلے ہفتے میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں شروع ہوا تھا جس میں میزبان سعودی عرب کے علاوہ بحرین، یونان، اردن، پاکستان، قطر، برطانیہ اور امریکہ کی فضائی افواج نے شرکت کی۔
مشق کا مقصد حصہ لینے والے ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرنے کے علاوہ عسکری تعلقات کو فروغ دینے، عصر حاضر کے خطرات کے مقابلے میں حکمت عملی کی تشکیل اور کمبیٹ اینڈ کمبیٹ سپورٹ اثاثہ جات کے مربوط استعمال کی مشق کے لیے بہترین پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔