پاکستان ایئرفورس میں شامل کیا جانے والا چینی جے 10 سی فائٹر کیسا ہے؟
جمعہ 11 مارچ 2022 9:10
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
چینی ساختہ لڑاکا طیارے جے 10 سی کو باقاعدہ طور پر پاکستانی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کر لیا گیا ہے۔
جمعے کو وزیراعظم عمران خان نے جے 10 سی طیاروں کو پاکستانی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
خیال رہے اس سے پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید کچھ ماہ قبل کہہ چکے ہیں کہ ’انڈیا کے رافیل طیارے کے توڑ کے طور پر 23 مارچ کو پاکستان کا جے۔10 فلائی پاسٹ کرے گا۔‘
چین کے جے۔10 فائٹر طیارے سے متعلق پاکستان اور چین کے درمیان طویل عرصے سے بات چیت جاری تھی۔
جے۔10 فائٹر کیسا ہے؟
مختلف جہازوں کی خصوصیات کے لحاظ سے ان کا تقابل پیش کرنے والی ویب سائٹ ایوی ایشیا ڈاٹ نیٹ نے ڈسالٹ رافیل اور چینگڈو جے۔ 10 کا تقابل بھی کیا ہے۔ بی وی آر ریٹنگز میں مختلف فیچرز کا تقابل کرنے کے بعد رافیل کو ’بہترین‘ جبکہ جے۔10 کو ’بہت اچھا‘ قرار دیا گیا ہے۔
چین کے ذرائع ابلاغ پر شائع رپورٹس کے مطابق جے 10 فائٹر چینی ساختہ جنگی طیارہ ہے۔ اسے چینگ ڈو جے۔ 10 یا ویگورس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک انجن کا حامل کثیر المقاصد طیارہ ہے جو ہر طرح کے موسم میں اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے ونگز ڈیلٹا سٹائل کے ہوتے ہیں۔ اسے کنٹرول کرنے کے لیے اس میں فلائی بائے وائر سسٹم نصب ہے۔
عام طور پر اس طیارے میں ایک پائلٹ کے بیٹھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ اس کی لمبائی 52 فٹ سات انچ، ونگز کا سائز 30 فٹ چار انچ، وزن 14 ہزار کلوگرام اور اس میں چار ہزار 950 لیٹر ایندھن کی گنجائش ہے۔ جبکہ چار ہزار لیٹر کی گنجائش رکھنے والے تین بیرونی ڈراپ ٹینک بھی ہیں۔
یہ طیارہ 19 ہزار 277 کلوگرام وزن اٹھا کر ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 2305 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہ طیارہ ایئرکرافٹ گن، راکٹس، چار قسم کے میزائلوں اور متعدد قسم کے بموں سے لیس ہوتا ہے جن میں لیزر گائیڈڈ بم، سٹیلائٹ گائیڈڈ بم، گلائیڈ بم اور اَن گائیڈڈ بم شامل ہیں۔
جے۔ 10 کی ڈیویلپمنٹ
جے۔10 چینگڈو ایئر کرافٹ کارپوریشن (سی اے سی) نے چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس کے لیے جون 1997 میں تیار کیا تھا اور اس جہاز نے 23 مارچ 1998 کو اپنی پہلی اڑان بھری تھی۔
واضح رہے کہ اس جہاز کی تیاری پر 1981 سے کام ہو رہا تھا۔
بعد ازاں 2003 میں یہ طیارہ پیپلز لبریشن آرمی کے ٹریننگ یونٹس کو دیا گیا۔ اسی برس مختلف آزمائشی مراحل سے گزرنے کے بعد 2004 میں اس کا ڈیزائن فائنل ہوا۔ اس سے قبل اس طیارے کی آزمائشی پروازوں کے دوران کریش ہونے کی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں۔
اس کے بعد جے۔10 باقاعدہ طور پر 2006 میں آپریشنل ہوا۔ چین کی حکومت نے 2007 میں سرکاری طور پر اس کی رونمائی کی، جب اس کی تصویر پہلی بار ژینوا نیوز ایجنسی نے جاری کی۔
اس کے بعد 2009 میں ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنہ نے جے۔10 کو برآمد کرنے کا منصوبہ بنایا۔
پاکستان کو اس طیارے کی 2006 میں پیشکش کی گئی تھی لیکن اس سے متعلق دونوں ملکوں میں 2012 تک بات چیت ہوتی رہی۔
ستمبر 2020 سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان جے۔10 طیاروں کی خریداری میں دلچسپی رکھتا ہے۔