پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ’بندوق کی گولی سے تنازعے کو حل نہیں کیا جاسکتا۔‘
خیبرپختونخوا میں دہشت گردی ایک بار پھر سراٹھارہی ہے پولیس اور سکیورٹی فورسز پر آئے روز حملے ہو رہے ہیں جبکہ دوسری جانب سکیورٹی فورسز اور پولیس کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن بھی جاری ہے۔
موجودہ صورت حال کے باوجود تحریک انصاف کے رہنما کی جانب سے ایک بار پھر دہشت گرد گروپوں کو مذاکرات کی دعوت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پشاور دھماکہ: پولیس لائنز سے 23 مشتبہ افراد گرفتار، تفتیش جاریNode ID: 739651
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کے سابق ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ’اس جنگ کی وجہ سے دونوں طرف انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ بندوق کی گولی سے اس تنازعے کا حل نہیں نکالا جاسکتا۔‘
’مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم سب بھائی اور ایک فیملی ہیں، ہمیں مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اگر ان کو کسی کے سیاسی نظریات سے اختلاف ہے تو اس کا بھی اپنا ایک طریقہ ہے۔‘
’ہم اپنے تنازعات کو بہتر طریقے سے حل کرسکتے ہیں بجائے اس کے کہ ایک دوسرے کا خون بہائیں۔‘
بیرسٹر محمد علی سیف کا کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے بارے میں کہنا تھا کہ ’ان کے سیاسی ایشوز ہیں اور ہمارے بھی مسائل ہیں، آئیں مل بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے اس کا حل نکالتے ہیں۔‘
’پولیس لائنز واقعے سے کالعدم ٹی ٹی پی نے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا، اس واقعے کے بعد ٹی ٹی پی قیادت سے رابطہ ہوا تو ان کا موقف تھا کہ پولیس لائنز پر حملہ کسی اور گروپ نے کیا ہے۔‘
پی ٹی کے رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ’اگر کہیں بھی بے گناہ شہری مارے جاتے ہیں تو میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور خاص کر مسجد میں دہشت گردی کرنا سب سے قبیح فعل ہے۔‘
