Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بھارہ کہو بائی پاس: زیر تعمیر فلائی اوور کے گارڈرز اچانک زمین بوس

اسلام آباد میں بھارہ کہو بائی پاس کے زیرِتعمیر فلائی اوور میں ایک ہفتے میں دوسرا حادثہ پیش آیا جب زیرِ تعمیر فلائی اوور کے ایک حصے کے گارڈرز اچانک سے زمین بوس ہو گئے۔ 
حکام کے مطابق اس حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ 
جمعرا ت کی صبح بھارہ کہو فلائی اوور پر تعمیر کا کام معمول کے مطابق جاری تھا کہ اچانک سے اس کے ایک حصے کے گارڈرز ٹوٹ کر گئے۔ 
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے ایک گارڈر ٹوٹ کر دوسرے سے ٹکرایا اور اس طرح ایک ایک کر کے چار گارڈرز زمین بوس ہو گئے۔ 
خیال رہے کہ حکومت نے 23 مارچ کو بھارہ کہو فلائی اوور کے افتتاح کی تاریخ دے رکھی ہے اور اس حوالے سے کنٹریکٹر کو منصوبے پر جلد از جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ ایک ہفتے میں پیش آنے والا دوسرا حادثہ ہے۔ اس سے قبل سنیچر کو بھارہ کہو بائی پاس کے زیرِتعمیر فلائی اوور کے پلر کی شٹرنگ گرنے سے پانچ مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔ 
اسلام آباد پولیس کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کاموں کے لیے ریسکیو ٹیمیں پہنچیں اور پانچ زخمی مزدوروں کو ملبے سے نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا جن میں سے دو کی موت واقع ہو گئی۔
پولیس کے مطابق تین زخمی مزدوروں کو پولی کلینک جبکہ دو کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جن میں سے دو جانبر نہ ہو سکے۔

بھارہ کہو بائی پاس کے زیرِتعمیر فلائی اوور میں ایک ہفتے میں یہ دوسرا حادثہ ہے۔ (فوٹو: سی ڈی اے)

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے حادثے کا نوٹس لیا۔ انہوں نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کے چیئرمین کو حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ کی ہدایت پر چیف کمشنر اسلام آباد نے تحقیقات کے لیے آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم میں ڈی سی اسلام آباد، ایس ایس پی ٹریفک، سی ڈی اے کے ممبر انجینیئرنگ اور نیسپاک کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا۔ تاہم ابھی تک اس حادثے کی رپورٹ منظرعام پر نہیں لائی گئی۔ 
خیال رہے کہ اسلام آباد سے مری اور مظفر آباد جانے والی ٹریفک کو رش سے بچانے کے لیے بھارہ کہو کے علاقے میں بائی پاس بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بائی پاس کو ریکارڈ وقت میں مکمل کرنے کے لیے منصوبے پر دن رات کام جاری ہے۔

شیئر: