Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انجینئرنگ اینڈ دی روڈ ٹو 2030‘ ریاض میں چار روزہ کانفرنس کا اختتام

انجینئرنگ کا شعبہ مملکت کے وژن 2030 کا ایک بنیادی ستون ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں بین الاقوامی انجینئرنگ کانفرنس اور نمائش کا تیسرا ایڈیشن سعودی وزیر بلدیات، دیہی امور اور ہاؤسنگ ماجد الحقیل کی سرپرستی میں اختتام پذیر ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق چار روزہ ریاض کانفرنس کا اہتمام سعودی کونسل آف انجینئرز نے ’انجینئرنگ اینڈ دی روڈ ٹو 2030‘ کے عنوان سے کیا تھا۔
ماجد الحقیل نے ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کو ’مملکت کے وژن 2030 کے مقاصد کے مطابق انجینئرنگ کے شعبے کے لیے ممکنہ پیشہ ورانہ سلوشنز تلاش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم‘ کے طور پر بیان کیا۔
سعودی صنعت اور معدنی وسائل کے نائب وزیر اسامہ الزامل نے کہا کہ  ’سعودی عرب میں صنعت کے لیے قومی حکمت عملی کا مقصد آٹھ لاکھ  ٹن خصوصی کیمیکل تیار کرنا، جدید ٹیکنالوجیز اورانٹرنیٹ آف تھنگز کے سینسر کے لیے 15 فیکٹریاں قائم کرنا اور جدید ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافہ کرنا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ وزارت انجینئرنگ کے پیشے کو انتہائی اہمیت دیتی ہے کیونکہ انجینئرنگ کا شعبہ مملکت کے وژن 2030 کا ایک بنیادی ستون ہے‘۔
اسامہ الزامل نے کہا کہ ’مستقبل کے پیشے انجینئرنگ کے گرد گھومتے ہیں اور انجینئرنگ کی ترقی کا انحصار جدید ٹیکنالوجیز پر مبنی ایڈوانسڈ  پیشوں پر ہے‘۔
کانفرنس کے 12 سیشنز میں 25 ممالک کے 51 سے زیادہ مقررین نے حصہ لیا جس میں 500 سے زیادہ سائنسی مقالے پیش کیے گئے۔

کانفرنس میں حکومت، نجی شعبے اور یونیورسیٹیز کے 100 سے زیادہ اداروں نے شرکت کی (فوٹو: عرب نیوز)

کانفرنس میں حکومت، نجی شعبے اور یونیورسیٹیز کے 100 سے زیادہ اداروں نے بھی شرکت کی۔
سعودی کونسل آف انجینئرز کے چیئرمین ماجد العتیبی نے کہا کہ ’کانفرنس کی سفارشات انجینئرنگ کے مختلف شعبوں میں عالمی مہارت، تجربات کی منتقلی اور تبادلے کے ذریعے انجینئرنگ کے پیشے کے مستقبل کو سہارا دینے میں معاون ثابت ہوں گی‘۔
کونسل کے سیکریٹری جنرل عبدالناصرعبداللطیف نے کہا کہ ’یہ کانفرنس ایک بین الاقوامی فورم ہے جس کا مقصد علم کا تبادلہ کرنا، تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور انجینئرنگ کے مختلف شعبوں میں تجربات کو بڑھانا ہے‘۔

شیئر: