سعودی عرب میں تین برس بعد اجتماعی شادی کا پروگرام بحال
اجتماعی شادی پروگرام کا مقصد نوجوانوں پراخراجات کم کرنا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں تقریباً تین برسوں سے اجتماعی شادی کا رواج وبائی حالات کے باعث بند تھا اس حوالے سے الاحسا ریجن میں ’نئے عزم کے ساتھ واپسی‘ کے سلوگن کے تحت اجتماعی شادی پروگرام کو بحال کر دیا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق اجتماعی شادی پروگرام گزشتہ برسوں کے دوران مملکت میں کافی مشہورہوئے۔ الاحسا کے قریے الرومیلہ میں اجتماعی شادی پروگرام کے سربراہ احمد الحسن نے بتایا کہ پروگرام کا آغاز1415 سال ہجری یعنی 27 برس قبل ہوا تھا۔
اسی پروگرام کے ایک رکن عیسٰی عبدالکریم کا کہنا ہے کہ پروگرام کا اہم مقصد یہ ہے کہ معاشرے کے تمام طبقوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینا اورشادی کے حوالے نوجوانوں کا بوجھ کم کرنا ہے۔
عبدالکریم کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں شادی بیاہ میں قریے کے علاوہ پڑوس کی بستیوں کے افراد بھی شرکت کرتے ہیں او سب مل کر شادی کے اخراجات ادا کرتے ہیں اس میں سرمایہ کارکمپنیاں اور سپورٹس کلب بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ سرکاری ادارے خصوصاً کمشنری اور پولیس اہلکاربھی تعاون کرتے ہیں۔