Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نوجوان جو روایتی رقص ’العرضۃ‘ اور اس کی تاریخ سیکھ رہے ہیں

اس کا مقصد نوجوانوں کو ورثے سے جوڑ کر ان کی مستند شناخت پر فخر کو بڑھانا ہے( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں تیسرا ’ الدرعیہ ہوم آف سعودی العرضۃ‘ انیشیٹو جو 12 سے 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کو مملکت کے روایتی لوک رقص کی تاریخ اور اسے انجام دینے کے طریقہ کے بارے میں سکھاتا ہے شروع ہو گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس تقریب کا اہتمام الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کیا ہے جس کا مقصد العرضۃ رقص کی تاریخی قدر کو قائم کرنا اور شرکا کو ان کے بھرپور ورثے سے جوڑ کر ان کی مستند شناخت پر فخر کو بڑھانا ہے۔
تاریخی الطریف ضلع ان سرگرمیوں کی میزبانی کر رہا ہے جس کے دوران نوجوانوں کے چار گروپ تین روزہ کورس میں حصہ لیں گے۔ کورس کے اختتام پر ہر گروپ میں سے پانچ انتہائی ماہر شرکا کا انتخاب کیا جائے گا جو فائنل راؤنڈ میں شرکت کریں گے۔

العرضۃ یونیسکو کی غیر مادی ورثے کی فہرست میں شامل ہے (فوٹو: ایس پی اے)

العرضۃ جو کہ یونیسکو کی غیر مادی ورثے کی فہرست میں شامل ہے، تلوار کا رقص ہے اور جب اسے پیش کیا جاتا ہے تو روایتی طور پر نظمیں سنائی جاتی ہیں جو ماہرین کے مطابق گہرے معنی رکھتی ہیں۔ رقص اور تلوار کی حرکت کے درمیان ہم آہنگی کو قومی فخر اور عزت کی نمائندگی کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
مبصرین آن لائن سٹریمنگ سائٹ کے ذریعے ایونٹ کے دوران شرکا کی پیشرفت دیکھ سکتے ہیں جس میں العرضۃ کا 15 منٹ کا مظاہرہ شامل ہے۔
الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ان سرگرمیوں کا مقصد نوجوانوں کے ذہنوں میں اس قدیم ورثے کے فن کو مستحکم کرنا اور انہیں اس مستند ثقافتی ورثے سے آگاہ کرنا ہے‘۔
 بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ ’سعودی العرضۃ کی قومی علامت کو گہرا کرنے اور مملکت کے نوجوانوں کے عمومی ضمیر پر اس کے اثرات کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے‘۔

کورس کے اختتام پر ہر گروپ سے پانچ انتہائی ماہر شرکا کا انتخاب کیا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)

الدرعیہ ہوم آف سعودی العرضۃ کے دو سابقہ انیشیٹوز 2019 اور 2021 میں ہوئے تھے جس میں 200 سے زیادہ نوجوانوں نے حصہ لیا تھا اور اختتامی تقریبات کے دوران 26 سے زیادہ بہترین طلبہ کو اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
العرضۃ اپنی تہوار کی نوعیت، قومی فخر اور شان کو متاثر کرنے والی نظموں کی وجہ سے سعودیوں میں مقبول ہے۔
اس انیشیٹو کا اہتمام نیشنل سینٹر فار سعودی العرضۃ کے اشتراک سے کیا گیا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے روایتی فن کی وراثت کو محفوظ رکھا جا سکے۔

شیئر: