Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر علوی اور یاسمین راشد کی مبینہ آڈیو: مریم نواز ویڈیو اور آڈیو کی ایکسپرٹ ہے، شبلی فراز

شبلی فراز نے الزام لگایا کہ ویڈیو/آڈیو لیک کلچرکا آغاز مسلم لیگ ن نے مریم نواز کی سربراہی میں کیا۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے صدر مملکت عارف علوی اور ڈاکٹر یاسمین راشد  کی مبینہ لیک آڈیو کو مریم نواز کی پروڈکشن قرار دے دیا۔
میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز ویڈیو اور آڈیو کی ایکسپرٹ ہے۔
’صدر مملکت کی گفتگو ٹیپ ہونا بڑا شرم کا مقام ہے۔ فون ٹیپ کرنا آئین و قانون کے خلاف ہے۔‘
قبل ازیں سوشل میڈیا پر لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر پولیس ایکشن کے حوالے سے ڈاکٹر یاسمین راشد اور صدر مملکت کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی تھی۔
مبنہ آڈیو میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر مملکت سے گزارش کی تھی کہ وہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو سمجھائیں کہ وہ (ضد) چھوڑ دیں باقی کل دیکھ لیا جائے گا بصورت دیگر پولیس اہلکار اور پارٹی کارکنان کی جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ وہ عارف علوی کا نہیں بلکہ صدر مملکت کا آفس تھا اور وہ فیڈریشن کے ایک نمائندہ اور آرمڈ فورسز کے سپریم کمانڈر ہیں لہٰذا ان کے دفتر سے اس طرح آڈیوز نکالنا شرمناک ہے۔
 انھوں نے الزام عائد کیا کہ اس کلچر کا آغاز مسلم لیگ ن نے مریم نواز کی سربراہی میں کیا۔
صدر عارف علوی اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان مبینہ فون کال کو سوشل میڈیا پر بھی بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے اور لوگ اس پر تبصرے کرتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں۔
عائشہ اعجاز خان نے لکھا کہ ’میں امید کرتی ہوں کہ یاسمین راشد اور عارف علوی کی گفتگو اصلی ہو۔ پارٹی میں موجود قیادت کو مشترکہ طور پر عمران خان (کی سوچ) پر غالب آنا چاہیے۔‘
سعد خان نامی صارف نے لکھا کہ ’ڈاکٹر یاسمین راشد کو نوبل انعام ملنا چاہیے۔ خدا کے واسطے ہوش مندی کو پروان چڑھنے دیں۔‘
تاہم پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے رکن شاہزیب ورک نے پارٹی کے حامیوں کو مبینہ آڈیو لیک نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈیئر انصافینز، سپریم کمانڈر کی اس من گھڑت آڈیو پر دھیان نہ دیں۔ ہمیں زمان پارک میں ایک بڑی جنگ جیتنی ہے جہاں پر ہونے والے مظالم سے وہ (پی ٹی آئی کے مخالفین) توجہ ہٹانے چاہتے ہیں۔‘
 

شیئر: