Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی حکومت اور حوثی رمضان کے دوران 887 قیدیوں کا تبادلہ کریں گے

مئی میں مذاکرات کے اگلے دور پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے( فائل فوٹو: اے ایف پی)
یمن میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے پیر کو  اقوام متحدہ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس کی نگرانی میں ہونے والے مذاکرات میں887 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔
عرب نیوز اور اخبار 24 کے مطابق یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں نے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے مذاکرات میں رمضان کے دوران قیدیوں کی رہائی اور مئی میں مذاکرات کے اگلے دور پر رضامندی کا اظہار کیا۔
اس معاہدے نے آنے والے دنوں میں مزید ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے ساتھ  جنگ بندی کے خاتمے کے لیے امن معاہدے پر دستخط کی نئی امید پیدا کی ہے۔
یمن میں بین الاقوامی کمیشن کی چیئرپرسن ڈیفنی ماریہ نے سوئٹزرلینڈ میں قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو منتشر خاندانوں کے مصائب کےخاتمے کے حوالے سے فیصلہ کن اقدام قرار دیا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ’ اس سے مزید قیدیوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی‘۔
قیدیوں کے امور کی یمنی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا کہ’ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے نفاذ کی بات طے ہوچکی ہے۔ اس کے تحت  706 حوثی قیدی رہا ہوں گے جبکہ اس کے بدلے وہ یمن کی آئینی حکومت کے 181 قیدی رہا کریں گے۔ معاہدے پر عمل درآمد تین ہفتے بعد ہوگا‘۔ 
یمنی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ ’706 حوثیوں کا فوری طور پر 181 حکومتی قیدیوں کے ساتھ تبادلہ کیا جائے گا جن میں چار صحافی اور عرب اتحاد کے 19 قیدی شامل ہیں‘۔
حوثیوں نے سابق وزیر دفاع  کو رہا کرنے پر بھی رضا مدندی کا اظہار کیا ہے۔

شیئر: