پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ’جوڈیشل کمپلیکس پر حملے میں عمران خان سمیت تمام ملوث ملزمان کے خلاف صحیح طریقے سے کارروائی کی جائے گی۔‘
رانا ثناء اللہ نے جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان 28 فروری کو مسلح جتھہ لے کر جوڈیشل کمپلیس آئے اور توڑ پھوڑ کرائی۔‘
’ان کے خلاف تھانہ رمنا میں ایک مقدمہ درج ہوا جس میں دیگر دفعات کے ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی لگائی گئیں۔‘
مزید پڑھیں
-
مجھے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کرنے کا پلان ہے: عمران خانNode ID: 752406
-
الیکشن کمیشن کا فیصلہ سیاسی استحکام کی ضمانت ہے: مریم اورنگزیبNode ID: 752601
انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ گئے۔ وہاں ان کے لوگوں نے گیٹ توڑا اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔‘
’بعدازاں 18 مارچ کو جب یہ عدالت میں پیش ہونے آئے تو ان کے ساتھ مسلح جتھہ تھا۔ ان لوگوں کے پاس اسلحہ اور پتھروں کی بوریاں تھیں۔ وہاں انہوں نے پتھراؤ کیا اور سرکاری املاک کو کافی نقصان پہنچایا۔‘
رانا ثناء اللہ کے مطابق ’اس واقعے کے بعد بھی عمران خان کے خلاف دو مقدمات درج ہوئے۔‘
ان کے مطابق ’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس واقعے میں عمران خان سمیت ملوث تمام ملزمان کے خلاف صحیح طریقے سے کارروائی کی جائے گی۔‘
’اس حوالے سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جے آئی ٹیم میں پولیس کے علاوہ خفیہ ایجنسیوں کے اعلٰی افسران بھی شامل ہیں۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ’ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب ذولفقار حمید اس جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔‘
’اس جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی سے گریڈ 18 کے افسران ممبر ہوں گے جبکہ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد بھی اس کا حصہ ہوں گے۔‘
یہ JIT اسلام آباد میں درج ہونے والے 4 مقدمات کی 14 دن میں تحقیقات کر کے چالان عدالت میں پیش کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔ جتھے نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا، یہ لوگ طاقت کے زور پر مین گیٹ توڑ کر کمپلیکس میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کی۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) March 23, 2023