Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صاحب اقتدار کا ایک ایجنڈا، مجھے کیسے حکومت سے باہر رکھنا ہے: عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پھر کہا ہے کہ ’ایک سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی۔ بڑے ’جرائم پیشہ‘ لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔ ہمیں اپنے ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے‘۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’آخری گیند تک اپنے ملک کے لیے لڑوں گا۔ انہوں نے ملک کی معاشی ترقی کے لیے دس نکاتی ایجنڈے کا بھی اعلان کیا۔
سنیچر کی شب مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’آج جو بھی پاور میں بیٹھے ہیں انہیں ایک پیغام جانا چاہیے کہ لوگوں کا جنون رکاوٹوں سے نہیں رک سکتا، کنٹینر نہیں روک سکتے‘۔
عمران خان نے دعوی کیا کہ ’ جلسہ ناکام بنانے کےلیے دو ہزار کارکنوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ تمام راستوں پر کنٹینر رکھ دیے گئے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ جب ایک ملک معاشی طور پر گرتا ہے تو اس کی نیشنل سیکیورٹی متاثر ہوتی ہے۔ سوویت یونین جب معاشی طور پر گرا تو وہ ٹوٹ گیا۔ ہم بھی وہاں کھڑے ہیں‘۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’ملک تیزی سے تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ اگراس دلدل سے نکلنے کے لیے شفاف الیکشن کے سوا کوئی اور پروگرام ہے تو بتا د یں‘۔
’اس وقت جو صاحب اقتدار ہیں، ان کا ایک ایجنڈا ہے کہ عمران خان کو اقتدار سے کیسے باہر رکھنا ہے‘۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’مجھے کوئی بتا دے کہ الیکشن ملتوی کرنے سے ملک ٹھیک ہو جائے گا؟‘۔
’ملک کا تو دیوالیہ نکلا ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ اکتوبر میں کدھر سے پیسے آئیں گے؟ اس کا مطلب الیکشن ہو گے ہی نہیں؟ان کی کوشش ہے کہ الیکشن سے بھاگو، اگر آئین توڑنا پڑتا ہے تو توڑو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ ہم ایک قوم  بن کر پاکستان کو اس دلدل سے نکالیں گے، یہ چیلنج ایک قوم بن کر جیت سکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’26 مارچ کو ورلڈ کپ جیتا تھا۔ سب کا خیال تھا کہ ہم نہیں جیت سکتے۔ ایک آدمی تھا جو کہتا تھا ہم جیتیں گے۔ آج بھی آخری گیند تک اپنے ملک لیے لڑوں گا‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ’ عدلیہ کو پیغام دینا چاہتے ہیں، قوم آپ کے ساتھ کھڑی،آئین کے ساتھ کھڑی ہے‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’ ہمارے دو مسئلے ہیں ، ٹیکس کلیکشن کم ہے جبکہ قرضے بہت زیادہ ہیں(فوٹو: فیس بک پی ٹی آئی)

عمران خان کا دس نکاتی معاشی ایجنڈا
چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے خطاب میں 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس کے تحت ان کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی ممکن ہو سکتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ’ ہمارے دو مسئلے ہیں، ٹیکس کلیکشن کم ہے جبکہ قرضے بہت زیادہ ہیں۔ ہمیں قرضوں سے ملک چلانا پڑتا ہے جو ڈالر ملک میں آتے ہیں اس سے کہیں زیادہ باہر جاتے ہیں‘۔
’ہمیں سب سے پہلے گورننس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا، رول آف لا لانا ہوگا۔ اگر ہم اپنے سسٹم میں کو ٹھیک کرلیں اور اعتماد لے آئیں تو بیرون ملک پاکستانی سرمایہ کاری کریں گے، اس سے ڈالر آئیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’امریکہ میں 18 ہزار پاکستانی ڈاکٹر ہیں، ان کی دولت 200 ارب ڈالر ہے اور ہم آئی ایم ایف سے محض چھ ارب ڈالر مانگ رہے ہیں۔ دس پاکستانی بزنس مینوں کے پاس 25 ارب ڈالر کی مالیت ہے‘۔ 
انہوں نے بلومبرگ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’دبئی میں چند برسوں میں پاکستانیوں نے 10.4 ارب ڈالر کی پراپرٹی لی ہے۔ پاکستانی امیر ہیں جبکہ ملک غریب ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’برآمدات بڑھانے کے لیے ایکسپورٹر کو وی آئی پی بنانا ہو گا۔ سیاحت اور معدنیات پر بھی توجہ دیں گے۔ سمال اور میڈیم انڈسٹری بڑھانے پر کام کریں گے۔‘

ہمیں پہلے گورننس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا، رول آف لا لانا ہوگا(فوٹو: فیس بک پی ٹی آئی)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہم نے زراعی پیداوار بڑھانی ہے۔ ہم نے چین سے بات کر لی تھی، اس کا منصوبہ بنا ہوا ہے۔‘
’ پی آئی اے، ریلوے میں اصلاحات کرنی ہیں۔ ہم نے ٹیکس زیادہ اکھٹا کرنا ہے۔ نادرا کے ساتھ مل کر ہم نے چار کروڑ ٹیکس دینے والوں کی شناخت کی جو پیسے نہیں دیتے۔ منی لانڈرنگ کو روکنا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’ ہیلتھ انشورنس جو بند کی گئی ہے، دوبارہ شروع کریں گے۔ یہ اولین ترجیح ہوگی‘۔
’ہم نے اب لوگوں کو راشن دینا ہے، ایک ڈیٹا بیس بنایا ہے، ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے۔ انہیں براہ راست پیسے ملیں گے، نوجوانوں کو سود کے بغیر قرضے دینے ہیں‘۔
’ہاوسنگ کےلیے سستے قرضے دیں گے، کچی آبادی کو جدید سہولتیں فراہم کریں گے۔ ان کا اپنا گھر ہوگا۔ ریڑھی والوں کو روزگار کےلیے سہولتیں فراہم کریں گے۔ گھریلو ملازمین کو بھی حقوق ملیں گے‘۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’حکمرانوں نے عمران خان کے خلاف 100 سے زائد مقدمات قائم کر دیے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم حقیقی آزادی چاہتے ہیں جبکہ حکمران غلامی کے خواہش مند ہیں۔ ہم کہتے ہیں ہمارے ساتھ بیٹھو اور الیکشن پر بات کرو۔‘
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’اس وقت قوم کی امیدیں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال سے وابستہ ہیں۔‘

عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ’پولیس نے 16 سو کارکنوں کو پکڑ لیا ہے(فوٹو: ٹوئٹر پی ٹی آئی)

اس سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ’پولیس نے ان کے 16 سو کارکنوں کو پکڑ لیا ہے۔‘
سنیچر کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ (حکومت) مینار پاکستان کا جلسہ فلاپ کرنا چاہتے ہیں۔ میری سب سے درخواست ہے نماز تراویح کے بعد مینار پاکستان پہنچیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’یہ آج اپنی آنکھوں سے لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ دیکھیں گے۔ عوام نکلیں گے اور جلسہ گاہ پہنچیں گے، یہ (روکنے کے لیے) ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ لوگ آٹے کی لائنوں میں مر رہے ہیں۔ آج پورا روڈ میپ دوں گا، لوگوں کو بتاؤں گا کہ کیا ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ (حکومت) لوگوں پر اس طرح تشدد کر رہے ہیں جیسے یہ ’مقبوضہ کشمیر یا فلسطین ہو۔ ہمارے لوگ اغوا کر رہے ہیں۔‘
سکیورٹی تھریٹ کی وجہ سے کنٹینرز لگائے گئے
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان جلسے کے موقع پر جلسہ گاہ جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی کنٹینر لگائے گئے ہیں۔
حسان خاور نے رکاوٹوں کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مینار پاکستان کے اردگرد کنٹینروں کا حصار ملاحظہ کریں۔ خان سے پوری حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔‘
اس حوالے پنجاب کی نگران حکومت کے وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ سکیورٹی تھریٹ کی وجہ سے کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’25 مئی 1992 کو خان کے کارنرڈ ٹائیگرز نے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ آج ریاست کی جانب سے پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے اور اس کی قیادت اور کارکنان پر بے نظیر فسطائیت مسلط کی جارہی ہے لیکن ہم جیتیں گے کیونکہ عمران خان کی قیادت میں ہم آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘
دوسری جانب حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی پر تنقید کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک ٹویٹ میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’ وہ حقیقی آزادی جو جانور نیوٹرل ،جنرل باجوہ کی تاحیات ایکسٹنشن سے کے کر شہباز شریف سے ہوتی ہوئی محسن نقوی اور امریکہ سے معافیوں تک پہنچی اج حقیقی طور پر دفن ہو چکی ہے جس کا جنازہ آج رات مینارِ پاکستان میں پڑھا جائے گا۔‘
خیال رہے کہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی مشروط اجازت دی تھی۔
بدھ 22 مارچ کو کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کو این او سی جاری کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے واضح کیا کہ ’ہائی سکیورٹی رسک میں جلسہ کرنے صورت میں کسی نقصان کی ذمہ دار پی ٹی آئی خود ہو گی۔‘

شیئر: