دوستی ختم ہونے کے بعد ناراض سارس، ’میری تصویر دیکھے تو کھانا کھانے لگ جائے گا‘
دوستی ختم ہونے کے بعد ناراض سارس، ’میری تصویر دیکھے تو کھانا کھانے لگ جائے گا‘
جمعرات 30 مارچ 2023 18:45
عارف خان سماج وادی پارٹی کے چیف اکھیلیش یادو کے ساتھ پرندے سارس سے ملنے گئے تھے۔ (فوٹو: اے این آئی)
انڈیا کی ریاست اترپردیش کے ضلع امیتھی کے گاؤں مندھکا کے 35 سالہ رہائشی عارف خان گزشتہ کچھ روز سے اپنے دوست پرندے سارس سے جدائی کے باعث خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔
عارف خان نے اپنے نئے بیان میں کہا ہے کہ اگر سارس کو ان کی تصویر دکھائی جائے تو وہ خود بخود کھانا کھانے لگ جائے گا۔
انڈیا ٹی وی سے بات کرتے ہوئے عارف خان کا کہنا ہے کہ ’سارس کے بغیر رہنا بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ قرنطینہ کی وجہ سے میں اس سے مل نہیں سکا۔ جیسے ہی قرنطینہ ختم ہوگا میں اس سے دوبارہ ملنے جاؤں گا۔‘
عارف خان کانپور میں سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے چیف اکھیلیش یادو کے ساتھ پرندے سارس سے ملنے گئے تھے۔
اس دوران خبریں آئی تھیں کہ اپنے مالک سے جدا ہونے کے بعد سارس ٹھیک طرح سے کچھ بھی نہیں کھا رہا۔
اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ’مجھ سے جدا ہونے کے بعد وہ کیسے ٹھیک رہ سکتا ہے؟ میں اسے دال، چاول اور کھانے پکا کر کھلاتا تھا۔ اگر اسے وہی کھانا دیا جائے تو وہ ٹھیک ہو جائے گا۔‘
اس کے علاوہ عارف کہتے ہیں کہ ’اگر سارس میری تصویر دیکھے تو وہ خود بخود کھانا کھانے لگ جائے گا۔‘
پرندے سے اپنا رشتہ بتاتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’وہ میرا دوست بن گیا۔ وہ اپنی مرضی سے آتا جاتا تھا لیکن اب وہ قید میں ہے۔‘
دوسری جانب محکمہ جنگلات نے عارف خان کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اور انہیں گوری گنج ضلعی فارسٹ افسر کے سامنے 4 اپریل کو پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروانے کا کہا ہے۔
گوری گنج کے اسسٹنٹ ڈیویژنل فارسٹ آفیسر رنویر سنگھ کے مطابق عارف خان پر وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے عارف خان گزشتہ برس فروری میں ایک زخمی سارس اپنے ساتھ گھر لائے تھے جو انہیں کھیت میں زخمی حالت میں پڑا ملا تھا۔
وہ تقریباً 13 ماہ تک سارس کی دیکھ بھال کرتے رہے لیکن سنیچر کو وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونے کے بعد سارس کو پہلے رائے بریلی میں پرندوں کی پناہ گاہ منتقل کیا گیا اور بعد میں کانپور کے چڑیا گھر بھیج دیا گیا۔
اپنے مالک سے علیحدگی کے بعد چالیس گھنٹوں تک سارس کچھ بھی کھانے پینے کو تیار نہیں تھا جس سے اس کی اداسی واضح تھی۔
سارس کی مکمل خاموشی اور بھوک ہڑتال سے چڑیا گھر کی انتظامیہ بھی پریشان ہو گئی۔
یہاں تک کہ کانپور کے چڑیا گھر میں لانے کے بعد سارس کے سامنے دو کلو چھوٹی مچھلی رکھی گئی جو پرندے کی پسندیدہ خوراک سمجھی جاتی ہے لیکن اس نے کھانے سے انکار کر دیا۔