سوشل میڈیا پوسٹ پر لڑائی اور پھر صلح، ’سب جعلی سب جھوٹ‘
سوشل میڈیا پوسٹ پر لڑائی اور پھر صلح، ’سب جعلی سب جھوٹ‘
ہفتہ 1 اپریل 2023 14:16
قیصر کامران۔ کراچی
منیب بٹ نے فیاض خان کو طویل ناراضگی کے بعد معاف کر دیا۔ فوٹو: انسٹا منیب بٹ
رمضان کا مہینہ محبتیں بانٹنے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کا پیغام دیتا ہے، آپس کی تخلیوں کو مٹا کر ایک دوسرے کو معاف کرنے کی مثال اداکار فیروز خان نے بھی قائم کی۔
ماہ صیام کے ابتدا میں ہی فیروز خان نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر ساتھی فنکاروں سے معافی مانگی اور خاص طور پر اداکار منیب بٹ سے صلح کر لی جس نے مداحوں کے دل جیت لیے۔
فیروز خان نے اپنی ایک پوسٹ میں پہلے لکھا ’17 جنوری کو میری پرانی لیگل ٹیم نے ایک لیگل نوٹس کا ڈرافٹ تیار کیا جو میں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کردیا۔ اور اس بات کا خیال نہیں کہ لیگل نوٹس جن لوگوں کو بھیجا گیا اس میں ان کی ذاتی معلومات بھی موجود ہیں۔ جیسے ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا میں نے چند منٹوں میں پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔‘
فیروز خان نے مزید لکھا ’لیکن اس کی وجہ سے میرے کولیگز کی پرائیوسی کو نقصان پہنچا۔ بحثیت اداکار میں جانتا ہوں کہ پرائیوسی کی کیا اہمیت ہے۔ میرا یہ ارادہ بالکل بھی نہیں تھا کہ میرے کولیگز اس کی وجہ سے ڈسٹرب ہوں، میں اس بات پر دل کی گہرائی سے معافی مانگتا ہوں۔‘
یہی نہیں بلکہ اداکار منیب بٹ نے فیروز خان کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ فیروز خان کا ارادہ انہیں یا ان کے خاندان کو تکلیف دینا نہیں تھا، یہ صرف ایک فہمی غلطی تھی اور وہ فیروز خان کے خلاف تمام الزامات کو واپس لیتے ہیں۔
اداکار کی اہلیہ ایمن خان اور ان کی بہن منال خان نے منیب بٹ کے بیان کی تائید کرتے ہوئے فیروز خان سے صلح کر لی اور یوں سوشل میڈیا سے شروع ہونے والی لڑائی سوشل میڈیا کی ہی ایک پوسٹ سے کچھ حد تک تھم گئی۔
گزشتہ دنوں اداکار محسن عباس حیدر نے ایک ٹاک شو میں سوشل میڈیا کے بارے میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا جعلی ہے، اس پر سب کچھ جھوٹ ہوتا ہے۔
اداکار کے مطابق سوشل میڈیا کی وجہ سے بہت سے گھر اور زندگیاں تباہ ہوچکی ہیں کیونکہ لوگ اس پر اپنی زندگی کا صرف اچھا پہلو دکھاتے ہیں، اپنی ناکامیوں کو چھپا کر وہ صرف اچھی چیزیں ہی سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔
محسن عباس حیدر نے کہا کہ اس منظر کشی کی وجہ سے لوگوں کے گھر تباہ ہو رہے ہیں۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر لوگ سوشل میڈیا پر اپنی اصل زندگی کو دکھا دیں تو اس سےعوام کو بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
یاد رہے کہ محسن عباس حیدر کو بھی فیروز خان جیسے حالات کا سامنا 2019 میں کرنا پڑا تھا جب ان کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے ان پر گھریلو تشدد جیسے الزامات لگائے گئے تھے۔
حقیقی کہانی پر مبنی فلم دادل
محسن عباس حیدر عید الفطر پر اپنی فلم دادل کے ساتھ بڑے پردے پر نظر آئیں گے۔ اس فلم کا آفیشل ٹریلر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
فلم میں ان کے ساتھ مرکزی کردار میں اداکارہ سونیا حسین نظر آئیں گی۔ اداکارہ سونیا حسین کا ایک پوسٹ میں کہنا تھا کہ فلم دادل کی حیا بلوچ کا کرداد ادا کرنا ان کے لیے ایک چیلنج تھا۔
فلم دادل لیاری کی مشہور باہمت باکسر حیا بلوچ کی زندگی پر بنائی گئی ہے اور اس کے ہدایت کار اور مصنف ابوعلیحہ ہیں۔
ہدایت کارابوعلیحہ اپنی دوسری فلم ’جاوید اقبال: دی ان ٹولڈ اسٹوری آف اے سیریل کلر‘ کو متعدد رکاوٹوں اور تاخیر کا سامنا کرنے کے بعد اب بھی اپنی فلم کو بڑے پردے پر لانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے فلم میں ترامیم کے ساتھ ساتھ اس کا نام بھی تبدیل کر کے ’ککڑی‘ رکھ دیا ہے اور منظوری کے لیے فلم کو دوبارہ سنسر بورڈ میں جمع کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پاکستانی کردار پھر سے زندہ
سنہ 2000 کی دہائی میں ایک ایسا پاکستانی کردار خوب مقبول ہوا جس نے منفرد طرز سے اپنی انوکھی شناخت بنائی۔ یہ کردار تھا بیگم نوازش علی کا جسے علی سلیم نے ادا کیا تھا۔
علی سلیم نے اپنے آپ کو زنانہ حلیے میں ڈھال کر اس مہارت سے پیش کیا کہ دیکھنے والے انہیں خاتون سمجھ بیٹھے اور یہی کردار ان کی مقبولیت کی وجہ بنا۔ انہوں نے بیگم نوازش بن کر ایک شو کا آغاز کیا جس میں انہوں پاکستان سے لے کر بھارت تک کہ مخلتف مشہور و معروف لوگوں کے انٹرویو کیے۔
لیکن گزشتہ کئی سالوں سے سکرین پر نظر نہ آنے کی وجہ سے لوگ بیگم نوازش علی کو بھول چکے تھے تاہم بالی ووڈ ہدایتکار نے بیگم نوازش کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان ک رکے اس کردار کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔
ہدایت کار دیپک پانڈے نے فلم کا اعلان کرتے ہوئے بیگم نوازش علی کے کردار کے لیے اداکارہ ملکہ شراوت کو کاسٹ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
پاکستانی فلموں کی کامیابی
پاکستان کی دو فلموں نے مزید 2 عالمی ایوارڈ اپنے نام کر لیے ہیں۔ ان فلموں میں سرمد کھوسٹ کی فلم ’کملی‘ اور صائم صادق کی فلم ’جوائے لینڈ‘ شامل ہے۔
اس فیسٹیول میں فلم ’جوائے لینڈ‘ نے 4 ایوارڈ اپنے نام کیے ہیں جن میں بہترین بین الاقوامی فلم فیچر، بہترین سکرین پلے، بہترین ساؤنڈ ڈیزائن اور بہترین اداکارہ شامل ہیں۔
پاکستانی فلموں اور فنکاروں نے یہ ایوارڈ 4 روزہ موزیک انٹرنیشنل ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں جیتے جہاں جمائمہ خان کی پروڈیوس کردہ فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو ود اٹ‘ نے بھی عالمی ایوارڈ اپنے نام کیا۔ جمائمہ خان کی فلم میں اداکارہ سجل علی کی اداکاری کا خوب سراہا گیا تھا ۔
بات جب سجل علی کی ہو تو کہیں نہ کہیں احد رضا میر کا ذکر بھی آہی جاتا ہے۔ احد کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ وہ جلد اشتیاق احمد کی مشہور سیریز ’انسپیکٹر جمشید‘ پر بننے والی فلم میں اداکاری کے جوہر دکھائیں گے۔
اس سیریز میں ان کے ساتھ عمیر رانا اور انوشے عباسی بھی اداکاری کے جوہر دکھائیں گے جبکہ اس فلم کی ہدایتکاری فہد نور سرانجام دیں گے۔
احد رضا میر گزشتہ برس رمضان میں نشر ہونے والے پاکستانی ڈرامہ سیریل ’ہم تم‘ میں نظر آئے تھے جسے شائقین نے بے حد پسند کیا تھا۔
رمضان سپیشل ڈرامے
ماضی میں ہم تم جیسے کئی رمضان سپیشل ڈرامے پیش کیے گئے ہیں جنہیں آج بھی ناظرین یاد کرتے ہیں۔ ان میں سنو چندا اور چپکے چپکے نے خوب مقبولیت حاصل کی۔
اس سال بھی چار نئے رمضان سپیشل ڈرامے پیش کیے جا رہے ہیں تاہم سوشل میڈیا صارفین کے تبصروں سے ایسا لگتا ہے کہ یہ ڈرامے ناظرین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اس سال کے چاروں ڈرامے ناظرین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے۔
ڈرامہ چاند تارا سے سب زیادہ امیدیں لگائی گئیں تھیں کیونکہ اس ڈرامے کو صائمہ اکرم چوہدری نے لکھا تھا جو اس سے پہلے سنو چندہ اور چپکے چپکے لکھ چکی ہیں لیکن ڈرامہ چاند تارا شائقین کے دلوں میں اس طرح جگہ نہیں بنا سکا جیسا ماضی میں ہوا تھا۔
احد رضا میر کے بھائی عدنان رضا میر بھی رمضان کے ڈرامے میں فیری ٹیل سے دیکھنے والوں کو خاطر خواہ متاثر نہیں کر پائے۔
سوشل میڈیا صارفین ماضی کے ڈراموں کی مثال دیتے ہوئے انہیں یاد کر رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس سال کے ڈرامے ہم تم اور سنو چندہ جیسے متاثر کن نہیں ہیں۔