پانچ لاکھ 90 ہزار سعودی خاندانوں کے معیار زندگی میں 80 فیصد بہتری
المودہ سوسائٹی فار فیملی ڈویلپمنٹ کا آغاز 2003 میں ہوا تھا ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے شہر مکہ میں المودہ سوسائٹی فار فیملی ڈویلپمنٹ نے ایک پریس ریلیز میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے 20 برسوں کے آپریشن کے دوران سعودی عرب میں پانچ لاکھ 90 ہزارخاندانوں کے معیار زندگی میں 80 فیصد بہتری لایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق المودہ سوسائٹی فار فیملی ڈویلپمنٹ کا آغاز 2003 میں ہوا۔ ابتدائی طور پر اس کی توجہ صرف جدہ پر مرکوز تھی لیکن بتدریج اس نے مملکت کے 13 انتظامی علاقوں کا احاطہ کیا ہے۔
اس کے اینیشیٹیو میں الحیات اکیڈمی شامل ہے جس نے 12 ہزار طلاق یافتہ اور بیوہ خواتین کو پیشہ ورانہ بحالی کے ذریعے اپنے خاندانوں کی مالی مدد کرنے کے قابل بنایا ہے۔
سوسائٹی کے چیئرمین ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ’سوسائٹی نے 26 ہزار سے زیادہ علیحدہ خاندانوں کو ان کے بچوں کے ساتھ ملایا، فیملی پروٹیکشن سینٹر کے ذریعے 21 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو گھریلو تشدد سے بچایا او جبکہ رویے اور نشوونما کی خرابی میں مبتلا دو ہزار 500 بچوں کا علاج کیا‘۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’ المودہ کے فیملی کونسلنگ اینڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن سینٹر نے 32 ہزار فیملی کیسز بغیر عدالتی سماعت کے حل کیے ہیں‘۔
فیصل سیف الدین السمنودی نے کہا کہ ’ سوسائٹی نے گزشتہ 20 برسوں میں مملکت کے ارد گرد چار ہزار چار سو سے زیادہ فیملی پریکٹیشنرز اور ماہرین کو اہل بنایا ہے‘۔
پریس ریلیز مطابق ’ المودہ سوسائٹی نے خاندانی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے 54 تحقیقی مقالے شائع کیے جنہوں نے خاندانی مسائل سے متعلق حکومتی شعبوں کے ساتھ شراکت میں قومی قانون سازی میں حصہ ڈالا جس میں ان لوگوں کی بحالی کے لیے قومی اینیشیٹیو شامل ہے‘۔
فیصل سیف الدین السمنودی نے کہا کہ ’ المودہ نے مملکت کے اندر اور باہر 200 سے زیادہ غیر منافع بخش تنظیموں کی بھی حمایت کی ہے جن میں 200 سے زیادہ سٹریٹجک شراکت داریاں ہیں جو خاندانوں کی خدمت اور 20 سے زیادہ تنظیموں کو آؤٹ سورس پروجیکٹس کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے بنائی گئی ہیں‘۔