Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نور جہاں‘ کی حالت میں معمولی بہتری، ’کراچی چڑیا گھر کو بند کر دینا چاہیے‘

نور جہاں کی بگڑتی ہوئی حالت کے سبب شہری چڑیا گھر کو بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے شہر کراچی کے چڑیا گھر میں موجود ہتھنی ’نور جہاں‘ کی طبعیت میں بہتری آئی ہے اور اس کی تیمارداری کے لیے جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ ہتھنی نے کھانا پینا شروع کردیا ہے۔
سنیچر کو ایک ٹویٹ میں ذوالفقار علی بھٹو نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’نور جہاں اب کھانا کھا رہی ہے اور اپنے کان بھی ہلا رہی ہے۔‘
انہوں نے ہتھنی کی دیکھ بھال پر مامور افراد کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’بہت سارے لوگ جو نور جہاں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور پچھلے 72 گھنٹوں سے سوئے بھی نہیں ہیں۔‘
خیال رہے جمعرات کو کراچی کے چڑیا گھر میں موجود ہتھنی کی طبعیت اچانک مزید بگڑ گئی تھی اور وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے سے قاصر تھی اس لیے اسے پانی کے تالاب سے نکالنے کے لیے کرین کا استعمال کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے بلدیہ اعظمیٰ کراچی کے ترجمان نے کہا تھا کہ جنوری 2023 کے بعد سے پہلی مرتبہ ہتھنی تالاب میں گئی تھی اور بیماری کے سبب اسے کمزوری لاحق ہوگئی تھی۔
کراچی میں مقیم صحافی سحر حبیب غازی نے نورجہاں کی تصاویر اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے ابھی ہتھنی کو کراچی کے چڑیا گھر میں دیکھا ہے۔ وہ ابھی تک اُٹھی نہیں ہے لیکن بہتر ہے۔ وہ اب اپنے برتن سے کھانا منہ میں ڈال رہی ہے جبکہ گذشتہ روز وہ یہ کرنے سے بھی قاصر تھی۔‘
گذشتہ کئی روز سے نور جہاں کی بگڑتی ہوئی حالت کو دیکھتے ہوئے جانوروں کے حقوق میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی طرف سے چڑیا گھروں کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
زنیرا انعام خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’برائے مہربانی کراچی کا چڑیا گھر بند کردیں۔ چڑیا گھروں پر پابندی ہونی چاہیے خصوصاً ایسے ملکوں میں جن کے پاس اپنے لوگوں کو کھلانے اور دیکھ بھال کرنے کے پیسے نہ ہوں۔ کسی کو فرق نہیں پڑتا بے آواز اور بے یار و مددگار جانوروں کی حالت سے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جانور پنجروں میں نہیں رہنے چاہییں۔ جس کا نور جہاں نے سامنا کیا ہے وہ غیر انسانی تشدد ہے۔‘
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے بھی جمعے کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’کراچی کے چڑیا گھر کو بند کر دینا چاہیے کیونکہ واضح طور پر اسے چلانا بلدیہ اعظمیٰ کے بس سے باہر کی بات ہے۔‘
گذشتہ روز جانوروں کے علاج اور حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’فور پا‘ کی ترجمان کتھرینا براؤن نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ’نور جہاں کی حالت اس وقت تشویشناک ہے۔ ہم اُسے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہتھنی کا جلد از جلد اپنے پیروں پر کھڑا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ زمین پر لمبے عرصے تک پڑا رہنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔‘

شیئر: