Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کئی روز تک بیمار رہنے والی ہتھنی ’نور جہاں‘ کراچی میں دم توڑ گئی

ڈائریکٹر چڑیا گھر کے مطابق ’فور پاز کی ٹیم اتوار کو کراچی پہنچ رہی ہے جو نور جہاں کا پوسٹ مارٹم کرے گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
کراچی کے چڑیا گھر میں کئی روز تک بیمار رہنے کے بعد ہتھنی نور جہاں دم توڑ گئی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان کا کہنا ہے کہ ’نور جہاں جمعے سے بخار میں مبتلا تھی اور اسے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’نور جہاں کا علاج عالمی ماہرین کی نگرانی میں کیا گیا، اس مقصد کے لیے جانوروں کی فلاح و بہبود کی عالمی تنظیم فورپاز کی ٹیم نے کراچی کا دورہ بھی کیا تھا۔‘
 
ڈاکٹر سیف الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ’زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، لیکن ’نورجہاں‘ کے مرنے پر انہیں دکھ ہوا۔‘
بدھ کو جانوروں کا علاج کرنے والے بین الاقوامی ادارے فور پاز کی ٹیم نے بتایا تھا کہ ’وہ اتوار کی شب کراچی پہنچے گی۔‘
ایک ٹویٹ میں فورپاز کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ’نور جہاں اب بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔‘
’جب تک حکومت کوئی فیصلہ نہیں کر لیتی، ہم اس کی تکلیف کم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، تاہم اس کے مستقبل کا فیصلہ حکام نے کرنا ہے۔‘
کراچی چڑیا گھر کے ڈئریکٹر کنور ایوب نے بتایا کہ ’جمعے کو کراچی کے چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔‘
’فور پاز اور پاکستانی ٹیم نے ہتھنی کو بچانے کی بہت کوششیں کیں تاہم وہ صحت یاب نہ ہو سکی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فور پاز کی ٹیم اتوار کو کراچی پہنچ رہی ہے جو نور جہاں کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔‘
کنور ایوب کے مطابق ’نور جہاں کے پوسٹ مارٹم کے بعد اس کی تدفین کا فیصلہ کیا جائے گا۔‘

ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق ’فور پاز کی ٹیم نے ہتھنی کو بچانے کی بہت کوششیں کیں تاہم وہ صحت یاب نہ ہو سکی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یاد رہے کہ گذشتہ جمعرات کو پانی کے پول میں بیٹھنے والی ہتھنی کو کئی گھنٹے پول سے نہ نکلنے پر کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا، ہتھنی اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو پا رہی تھی۔
اس پر ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ ’دنیا کے بہترین ماہرین ہم سے رابطے میں ہیں، بورڈ کے پلان پر عمل کیا جا رہا ہے۔‘
’ہتھنی روزابہ صبح ساڑھے آٹھ بجے نہاتی تھی، اس مرتبہ وہ پول میں کافی دیر تک رہی جس پر ہمیں تشویش ہوئی کہ ہتھنی پانی سے باہر کیوں نہیں آرہی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم نے فور پاز کو ویڈیو کال کی اور ڈاکٹرز سے بات چیت کی۔ فور پاز کی ٹیم کے مطابق ’نور جہاں کمزوری کی حالت میں تھی، پھر اسے طبی امداد دی گئی۔‘

شیئر: