Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھ انگلش کرکٹرز پر پاکستانی نژاد عظیم رفیق کو نسل پرستی کا نشانہ بنانے کا الزام ثابت

انگلیںڈ اور یارک شائر کے سابق فاسٹ بولر میتھیو ہوگارڈ نے عظیم رفیق کے لیے لفظ ’پاکی‘ کا استعمال کیا تھا (فائل فوٹو: کرک انفو)
انگلینڈ کے کاؤنٹی کرکٹ کلب یارک شائر میں کھیلنے والے پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر عظیم رفیق کو نسل پرستی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ملوث چھ انگلش کرکٹرز پر پابندی بدھ کے روز لگائی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق سماعت میں اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ ان کھلاڑیوں نے عظیم رفیق سمیت باقی پاکستانی کھلاڑیوں کو نسل پرستی کا نشانہ بنایا ہے جس پر سابق چھ سابق برطانوی کھلاڑیوں پر بدھ کے روز پابندی لگائی جائے گی۔
یارک شائر کرکٹ کلب کے ان سابق کھلاڑیوں میں جان بیلیئن، ٹِم بریسنن، انڈریو گیل، میتھیو ہوگارڈ، رچرڈ پائراہ اور گیری بیلنس شامل ہیں۔
31 مارچ کو ہونے والی سماعت میں علم ہوا ہے کہ ان کھلاڑیوں نے عظیم رفیق سمیت باقی پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے لفظ ’پاکی‘ کا استعمال کیا۔
یہاں خیال رہے کہ پاکستانی شہریوں کے لیے لفظ ’پاکی‘ کو استعمال کرنا حقارت، نفرت اور نسل پرستی کے زمرے میں آتا ہے۔
بدھ کے روز ہونے والی سماعت میں پابندیاں لگانے سے پہلے آزاد کرکٹ ڈسپلن کمیشن پینل کھلاڑیوں کے موقف کو بھی سنے گا۔
انگلیںڈ اور یارک شائر کے سابق فاسٹ بولر میتھیو ہوگارڈ نے عظیم رفیق کے لیے لفظ ’پاکی‘ کا استعمال کیا تھا جبکہ 2008 میں انہیں ’رافا دی کافر‘ کا لقب بھی دیا تھا۔
انہوں نے یارک شائر کے دوسرے ساتھی کھلاڑی اسماعیل داؤد کی رنگت پر قابل اعتراض جملے کسے تھے۔
یارک شائر کے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ بھی عظیم رفیق اور ساتھی کھلاڑی محسن حسین کے خلاف ایسے ہی جملے کستے ہوئے پائے گئے تھے۔
سنہ 2010 اور 2011 میں جان بلئین جب یارک شائر میں تھے تو انہوں نے بھی اسی طرح ساتھی کھلاڑیوں کو نسل پرستی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ ٹِم بریسنن اور رچرڈ پائراہ نے پاکستانی خواتین کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔

 یارک شائر کاؤںٹی کرکٹ کلب نے عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے چار الزامات کا جواب دیا (فائل فوٹو: کرک انفو)

منگل کے روز تک، صرف گیری بیلنس جو کہ پہلے ہی نسل پرست جملے کہنے اور امتیازی زبان کا استعمال کرنے کا اعتراف کر چکے تھے، انہوں نے واقعات پر ذاتی موقف بیان کیا ہے۔
باقی پانچ سابق کھلاڑی مارچ سے قبل سماعت کا حصہ نہیں بنے اور وہ کارروائی سے دستبردار ہو چکے تھے۔
پینل کے پاس اختیار ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو کھیل سے معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر جرمانے عائد کر کے انہیں لازم ٹریننگ کورس پر بھیج سکتا ہے۔
نسل پرستی کے طوفان میں گِھرے یارک شائر کاؤںٹی کرکٹ کلب نے عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے چار الزامات کا جواب دیا، جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ کلب نے ان کی شکایات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
خیال رہے کہ 27 جون کو سماعت میں کلب پر الگ سے پابندیاں لگائی جائیں گی۔

شیئر: