Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’رواں مالی سال انڈیا کی برآمدات 900 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں‘

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے 2030 تک برآمدات کا ہدف دو کھرب ڈالر رکھا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی سطح پر اقتصادی مشکلات کے باوجود رواں مالی سال میں انڈیا کی برآمدات 900 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں جو گذشتہ برس 770 ارب ڈالر تھیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل اجے ساہی نے کہا کہ مارچ 2024 میں ختم ہونے والی مالی سال میں مختلف چیزوں کی ایکسپورٹ 495 سے 500 ارب ڈالر ہو سکتی ہے جبکہ سروسز کی برآمدات چار سو ڈالر تک ہو سکتی ہیں۔
وزیر تجارت پیوش گویال نے یوکرین جنگ اور عالمی سطح پر موجود اقتصادی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسپورٹرز سے اپیل کی کہ وہ برآمدات کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’آنے والا وقت بہت مشکل ہونے والا ہے۔‘
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے 2030 تک برآمدات کا ہدف دو کھرب ڈالر رکھا ہے اور اس کے لیے الیکڑانکس، انجینیئرنگ اور زراعت کے شعبوں کو سہولتیں دی گئی ہیں۔
سافٹ ویئر، موبائل، پیٹرولیم اور زراعت کی برآمدات کے باعث انڈیا گذشتہ دو برس میں انڈیا کی ایکسپورٹ میں دو سو ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ تاہم گذشتہ چند ماہ میں انجینیئرنگ، جیولری اور قیمتی پتھروں ک برآمدات میں کمی ہوئی ہے۔
ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ مغربی منڈیوں میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے باعث زراعت، پیٹرولیم اور الیکٹرانکس کی اشیا کی برآمدات اچھی رہیں، جبکہ ایشیائی اور مشرق وسطٰی کو کی جانے والی برآمدات میں اضافہ ہوا۔
اجے ساہی گذشتہ ہفتے روس جانے والے 50 رکنی کاروباری وفد میں شامل تھے اور ان کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس پر خوراک کے حوالے سے لگائی جانے والی پابندیوں کے باعث وہاں انڈین اشیا بہت مانگ ہے۔
’انڈین ایکسپورٹرز کو توقع ہے کہ دونوں ممالک جلد ایک ایسی حکمت عملی بنائیں گے جس کے تحت مقامی کرنسی میں لین دین کر سکیں۔‘ تاہم انڈین حکام کا کہنا ہے کہ روس تیل کی برآمدات کے لیے انڈین کرنسی قبول کرنے میں ہچکچاہٹ دکھا رہا ہے۔
انڈیا نے روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت نہیں کی تھی اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل پر زور دیا تھا۔

شیئر: