Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریگولیٹری ڈیوٹی ختم ہونے سے گاڑیاں کتنی سستی ہوئیں؟

حکومت نے امپورٹڈ گاڑیوں سمیت 350 سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پاکستان نے امپورٹڈ گاڑیوں سمیت 350 سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی ہے۔ 1800 سی سی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی دو ایس آر اوز کی معیاد 31 مارچ 2023 کو ختم ہو گئی ہے تاہم ٹیرف پالیسی بورڈ کے چیئرمین نے  ایس آر او کی معیاد میں توسیع نہیں کی۔
ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے ساتھ یہ بحث شروع ہوئی کہ کیا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی ہو گی مگر تاحال ریلیف کی کوئی صورت حال نظر نہیں آ رہی۔ 
گاڑیوں کی قیمیتیں کم ہوئیں؟
اردو نیوز نے درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمتوں کے حوالے سے پشاور کے شو رومز اور موٹر ڈیلرز سے بات کی۔ سوزوکی کے ڈیلر وقاص وزیر نے بتایا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی صرف درآمد شدہ گاڑیوں پر ختم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جو کہ جاپانی گاڑیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ڈی کو ختم کرنے کا فی الوقت کوئی اثر نہیں پڑا ہے بلکہ قیمتیں کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں۔
 کمپنی کی گاڑیاں پانچ سے 10 فیصد تک مہنگی ہو چکی اور قیمت مزید بڑھنے کا بھی امکان ہے۔

ہونڈا سیلز مینیجر سیلز نے سوشل میڈیا پر نئی قیمتوں کی فہرست کو جعلی قرار دیا ہے (فوٹو: روئٹرز)

وقاص وزیر کے مطابق ’گاڑیوں کی قیمت ڈالر ریٹ کے ساتھ منسلک ہے، جس میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ 
پشاور کے کار ڈیلر حاجی مشتاق نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’موجودہ حالات میں کاروبار رکا ہوا ہے نہ کوئی گاڑی خرید رہا ہے نہ کوئی فروخت کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ نئی قیمتیں ابھی تک جاری نہیں ہوئیں اور پرانی قیمت پر کوئی خریدنے کو تیار نہیں ہے۔
حاجی مشتاق کے مطابق ’جاپانی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔
گاڑی کے سپیئر پارٹس مزید مہنگے ہو رہے ہیں جس سے گاڑی کی قیمت پر بھی اثر پڑتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ 100 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے پر اگر عملدرآمد ہوتا ہے تو استعمال شدہ جاپانی گاڑیوں کی قیمتیں بھی گر جائیں گی۔

 آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ’حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا (فوٹو: آٹو ڈیلرز) 

کیا ہنڈا کی گاڑیاں سستی ہوئیں؟

ریگولیٹری ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد افواہوں کا بازار بھی گرم ہوگیا ہے۔ گذشتہ دو روز سے سوشل میڈیا پر گاڑیاں سستی ہونی کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ 
سوشل میڈیا پر ہنڈا اٹلس گاڑیوں کی قیمتوں کی فہرست بھی جاری کی گئی۔ اس بارے میں جب ہونڈا کمپنی کے مینیجر سیلز زاہد خان رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تمام ریٹ لسٹ کو جعلی قرار دیا۔
’سوشل میڈیا پر قیمتوں کی نئی فہرست جاری کر کے صارفین کو گمراہ کیا جا رہا ہے جس سے مارکیٹ بھی متاثر ہو رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے قیمتیں کم نہیں کی گئیں۔ کار انڈسٹری پہلے ہی تنزلی کا شکار ہے۔ ایسی صورت حال میں گاڑیوں کی قیمتیں کم ہونے کا امکان نظر نہیں آ رہا۔
زاہد خان کے مطابق ’آئندہ کچھ روز میں گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔‘ 
 آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی محمد شہزاد نے اردو نیوز سے گفتگو میں موقف اپنایا  کہ حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ 

آل موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت کو تین سال کے بجائے پانچ سال پرانی گاڑیاں امپورٹ کرنے کی اجازت دینی چاہیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے سے پہلے ڈالر 205 روپے کا تھا اور آج ڈالر 290 روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ اگر ریگولیٹری ختم ہو بھی جائے تو صارف کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ ڈالر کی وجہ سے گاڑیاں دن بہ دن مہنگی ہو رہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’قیمتوں میں اضافے کے باعث گاڑیوں کی انڈسٹری کو اربوں کا نقصان ہوا ہے مہنگائی کی وجہ سے 660 سی سی گاڑی بھی لوگوں کے بس سے باہر ہوگئی ہے۔‘
حاجی محمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ تین سال پرانی گاڑی کی بجائے پانچ سال پرانی گاڑیاں امپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ کچھ تو فائدہ ہو سکے۔
 ان کے مطابق ’پانچ سال پرانی گاڑیوں کی قیمت کم ہے۔‘ 
واضح رہے کہ  درآمد ہونے والی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کم ہونے یا پرانی ڈیوٹی بحال رکھنے کے حوالے سے ابھی تک فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے باقاعدہ کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں کیا ہے۔

شیئر: