اسلام آباد..ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ ویانا کنونشن کے مطابق پاکستان چند معاملات پر عالمی عدالت کا دائرکار تسلیم نہیں کرتا ۔ اسی معاہدے کے مطابق کلبھوشن کا معاملہ بھی عالمی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ کلبھوشن کیس کے فیصلے کے بعد دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پہلے بھی کہا تھا اوراب بھی کہتے ہیں کہ قومی سلامتی کے معاملات میں عالمی عدالت کا دائرہ اختیار تسلیم نہیں ۔ عالمی عدالت نے کلبھوشن کی پھانسی پر حکم امتناع آج جاری کیا ۔ ہندوستانی میڈیا پہلے دن سے یہی پروپیگنڈا کررہا تھا ۔لگتا ہے ہند کو پہلے ہی اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن نے ایک نہیں 2 مرتبہ اپنے جرائم کو اعتراف کیا ۔ہند کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں گے۔ دریں اثناءاٹارنی جنرل نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عالمی عدالت کے فیصلے سے پاکستان کا موقف تبدیل ہو ا اور نہ کلبھوشن کیس کے اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔ کلبھوشن کے پاس رحم کی اپیل کے لئے وقت ہے۔ اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہیں ۔ہند زیادہ دیر تک اپنے گھناونے کاموں کو چھپا نہیں سکتا۔