پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر پیمرا نے چینلز کو جاری ایک ہدایت نامے میں 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ریاست مخالف جذبات کو فروغ دینے اور وفاقِ پاکستان اور ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے‘ جیسی سرگرمیوں کی نہ صرف مذمت کی جانی چاہیے بلکہ ایسے افراد کا میڈیا پر ’بائیکاٹ‘ بھی کیا جانا چاہیے۔
اردو نیوز کو موصول ہونے والے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’ایسی تمام ریاست مخالف سرگرمیوں میں سیاسی جماعت کے جنونی افراد شامل ہیں جنہوں نے نفرت انگیزی پھیلانے والوں کی طرح برتاؤ کیا اور سیاسی کارکنان کو بھی اُکسایا۔‘
پیمرا کے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’یہ سب کچھ ریاست اور اس سے منسلک اداروں کو نقصان پہنچانے کے مذموم مقاصد کے تحت کیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
تحریک انصاف کو توڑ کر کنگز پارٹی بنا رہے ہیں: عمران خانNode ID: 768701
الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ بلاشبہ ایک خطرناک رجحان ہے جس کی نہ صرف مذمت کرنے کی ضرورت ہے بلکہ جو ایسی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث ہیں ان کا ملک میں امن کو نقصان پہنچانے کی پاداش میں میڈیا پر بائیکاٹ بھی کیا جائے۔‘
پیمرا نے ٹی وی چینلز کو یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسی تمام سرگرمیوں کو نشر کرنا ملک کے قوانین کے خلاف ہیں اور ٹی وی چینلز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ’نظر رکھیں اور کسی بھی نفرت پھیلانے والے، اس کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کو فروغ نہ دیں۔‘
ہدایت نامے میں سابق وزیراعظم عمران خان کا نام تو نہیں لکھا گیا تاہم مئی 9 کے واقعات کا حوالہ دیے جانے پر لوگوں کا خیال ہے کہ یہ احکامات عمران خان اور ان کی جماعت دیگر رہنماؤں کے لیے ہی جاری کیے گئے ہیں۔
صحافی باقر سجاد نے سوال لکھا کہ ’پیمرا کی جانب سے عمران خان کی کوریج پر مکمل پابندی؟ یہ عمل نہ صرف نقصان دہ ہے بلکہ اس سے اس تاثر کو مضبوطی ملے گی کہ حکومت تمام اختلافی آوازوں کو جکڑنا چاہتی ہے۔‘
Blanket ban on TV coverage of @ImranKhanPTI by @reportpemra? This move is not just counter-productive, but it also strengthens the impression that the government is going all out to shackle dissenting voices. History shows that such executive overreach always fails.
— Baqir Sajjad (@baqirsajjad) May 31, 2023
احتشام الحق نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ ’پاکستانی ٹی وی چینلز پر عمران خان کا نام اور تصویرچلانے پر پابندی ہوگی۔‘
Imran Khan name & Picture is now ban on any tv channel in Pakistan.
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) May 31, 2023