Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیمرا کی منافرت پھیلانے والوں کے بائیکاٹ کی ہدایت، ’نشانہ عمران خان‘ ہیں؟

پیمرا کے ہدایت نامے میں عمران خان کا نام تو نہیں لیکن 9 مئی کے واقعات کا حوالہ ضرور دیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر پیمرا نے چینلز کو جاری ایک ہدایت نامے میں 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ریاست مخالف جذبات کو فروغ دینے اور وفاقِ پاکستان اور ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے‘ جیسی سرگرمیوں کی نہ صرف مذمت کی جانی چاہیے بلکہ ایسے افراد کا میڈیا پر ’بائیکاٹ‘ بھی کیا جانا چاہیے۔
اردو نیوز کو موصول ہونے والے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’ایسی تمام ریاست مخالف سرگرمیوں میں سیاسی جماعت کے جنونی افراد شامل ہیں جنہوں نے نفرت انگیزی پھیلانے والوں کی طرح برتاؤ کیا اور سیاسی کارکنان کو بھی اُکسایا۔‘
پیمرا کے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’یہ سب کچھ ریاست اور اس سے منسلک اداروں کو نقصان پہنچانے کے مذموم مقاصد کے تحت کیا گیا ہے۔‘
الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ بلاشبہ ایک خطرناک رجحان ہے جس کی نہ صرف مذمت کرنے کی ضرورت ہے بلکہ جو ایسی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث ہیں ان کا ملک میں امن کو نقصان پہنچانے کی پاداش میں میڈیا پر بائیکاٹ بھی کیا جائے۔‘
پیمرا نے ٹی وی چینلز کو یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسی تمام سرگرمیوں کو نشر کرنا ملک کے قوانین کے خلاف ہیں اور ٹی وی چینلز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ’نظر رکھیں اور کسی بھی نفرت پھیلانے والے، اس کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کو فروغ نہ دیں۔‘
ہدایت نامے میں سابق وزیراعظم عمران خان کا نام تو نہیں لکھا گیا تاہم مئی 9 کے واقعات کا حوالہ دیے جانے پر لوگوں کا خیال ہے کہ یہ احکامات عمران خان اور ان کی جماعت دیگر رہنماؤں کے لیے ہی جاری کیے گئے ہیں۔
صحافی باقر سجاد نے سوال لکھا کہ ’پیمرا کی جانب سے عمران خان کی کوریج پر مکمل پابندی؟ یہ عمل نہ صرف نقصان دہ ہے بلکہ اس سے اس تاثر کو مضبوطی ملے گی کہ حکومت تمام اختلافی آوازوں کو جکڑنا چاہتی ہے۔‘
احتشام الحق نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ ’پاکستانی ٹی وی چینلز پر عمران خان کا نام اور تصویرچلانے پر پابندی ہوگی۔‘
خیال رہے پاکستان میں 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے متعدد شہروں میں پُرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے تھے جس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور خود عمران خان کی جانب سے ان پُرتشدد مظاہروں میں پارٹی کے ملوث ہونے کی تردید کی گئی ہے لیکن حکومتی وزراء عمران خان کی جماعت کو ہی ملک میں ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کا ذمہ دار ٹھراتے ہیں۔

شیئر: