Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر ملک اپنے حالات کے مطابق فیصلے کرتا ہے، روسی تیل کی خریداری پر امریکہ کا ردعمل

امریکی دفتر خارجہ نے پاکستان کے روس سے تیل خریدنے کے حوالے سے کہا ہے کہ توانائی کی درآمد سے متعلق ہر ملک اپنے حالات کے مطابق خود فیصلے کرتا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق روس نے پاکستان کو تیل مارکیٹ ریٹ سے بہت زیادہ کم قیمت پر بیچا ہے۔
میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ پاکستان نے ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں روس کو تیل کی ادائیگی کی ہے، کیا عالمی سطح پر ڈالر کمزور ہو رہا ہے کہ ایک اتحادی ملک نے چینی کرنسی میں ادائیگی کی۔
ترجمان نے ڈالر کمزور ہونے سے متعلق تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہے، ’لیکن اس لین دین سے متعلق میں یہ کہوں گا کہ ہم نے واضح کیا ہوا ہے کہ توانائی کی درآمد کے حوالے سے ہر ملک کو اپنے حالات کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ روس کا پاکستان کو کم قیمت میں تیل فراہم کرنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر روس پر جو پابندیاں عائد کیں ان سے وہ مارکیٹ کی قیمت سے کم میں فروخت کرنے پر مجبور ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ اس پابندی کی وجہ سے روسی حکومت کو ایک سو ارب ڈالر کی کمائی سے محروم کیا گیا ہے جو دراصل یوکرین جنگ کو فنڈ کرنے میں استعمال ہونا تھے۔
پریس بریفنگ کے دوران ترجمان میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ پاکستانی سفیر مسعود خان نے ایک محفل میں کہا تھا کہ روس سے تیل خریدنے کا فیصلہ امریکہ کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے، جس پر ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ نجی سفارتی گفتگو پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ روسی توانائی کی مصنوعات درآمد کرنے پر پابندی نہیں لگائی۔ فوٹو: سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ٹوئٹر

تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور پارٹنرز کے ساتھ رابطے میں رہتا ہے تاکہ روسی فروخت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
میتھیو ملر نے واضح کیا کہ امریکہ نے روسی توانائی کی مصنوعات دیگر ممالک کو درآمد کرنے پر پابندی عائد نہیں کی۔
نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل اور سیاسیتدانوں اور صحافیوں کو جیلوں میں ڈالنے سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی حکام پر زور دے رہا ہے کہ وہ جمہوری اصولوں اور آئین کے مطابق قوانین کی پاسداری کرے۔
ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ باقاعدگی سے پاکستانی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطح پر انسانی حقوق، جمہوریت، صحافیوں کا تحفظ اور  قانون کی حکمرانی سے متعلق معاملات اٹھاتا رہتا ہے، جو امریکہ کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔

شیئر: